November 2020 نومبر دوہزار بیس کی اہم خبریں
جلسہ کرنے، روکنے کی کوششیں، انتظامیہ نے ملتان، قاسم باغ اسٹیڈیم خالی کرا کر تالے لگا دیئے، جلسہ ہر صورت ہوگا، پی ڈی ایم
تاجروں کا مطالبہ تسلیم، کراچی میں رات 8 بجے تک کاروبار کی اجازت
کورونا کیسز، دوسرے روز تعداد 3306 رہی، بلاول بھی شکار، 40 افراد جاں بحق، لوگوں کی لاپروائی جاری
6 میجر جنرلز، لیفٹیننٹ جنرل بنا دیئے گئے، کراچی، کوئٹہ، لاہور، ملتان، بہاولپور کے نئے کمانڈرز مقرر
وفاقی کابینہ نے زیادتی کے مجرموں کیلئے سخت سزائوں پر مشتمل سفارشات کی منظوری دے دی، ریپ کے مجرموں کو دوائوں کے ذریعے نامرد کیا جائے گا۔
تعزیرات پاکستان میں ترمیم کیلئے بلا تاخیر آرڈیننس لانے کا فیصلہ،وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے ، خواتین پولیسنگ، فاسٹ ٹریک مقدمات، گواہوں کا تحفظ بنیادی حصہ ہوگا، متاثرہ خواتین یا بچے بلا خوف و خطر اپنی شکایات درج کرا سکیں گے
تعلیمی ادارے جمعرات سے بند، امتحانات ملتوی، 24 دسمبر تک آن لائن کلاسز، 25 دسمبر سے 10جنوری تک تعطیلات
کورونا، شادی 9 بجے ختم، بوفے اور بند جگہ تقریب پر پابندی
گلگت، ہنگامے، سرکاری دفتر جلا دیا، جی بی اے 2 کے الیکشن نتائج کے بعد تشدد، 4 گاڑیاں بھی نذر آتش، اضافی پولیس فورس تعینات
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ سے پی ڈی ایم کے بڑے اجتماعات کا آغاز کیا، پشاور کے جلسے نے ریفرنڈم کر دیا، دھاندلی کی حکومت کو مسترد کردیا۔
مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف اور مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر لندن میں انتقال کر گئیں۔
کورونا،دوسری لہر میں اب تک کی سب سے زیادہ 42 اموات، 2843 نئے کیسز
علامہ خادم حسین رضوی لاہور میں سپرد خاک، نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد شریک، جنازہ صاحبزادے سعد رضوی نے پڑھایا، تحریک لبیک کے نئے امیر بھی مقرر
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے فنڈنگ کیس میں جماعت الدعوۃ پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعیدکو 10سال 6 ماہ قید کی سزا سنا دی
۔۔۔
وزیر اعظم عمران خان افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے وزیراعظم کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ۔ وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزیر خارجہ ، مشیر تجارت وسرمایہ کاری اور سینئر حکام انکے ہمراہ
افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ‘ دوحہ مذاکرات کے بعد تشدد میں اضافہ باعث تشویش ہے ‘پاکستان افغانستان میں امن کے قیام اور تشدد کے خاتمہ کے لئے افغانستان کی توقع سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرے گا، امن اور روابط کے فروغ سے اقتصادی ترقی ہو گی۔
بہترین بلدیاتی نظام لا رہے ہیں، ہر شہر کا میئر براہ راست منتخب ہوگا، عمران خان
300 سے زیادہ افراد کے تمام آؤٹ ڈور اجتماع پر پابندی
..
پاکستان، کورونا کے مزید 2208 کیسز، 37 افراد جاں بحق
متحدہ عرب امارات نے کورونا کی وجہ سے ایک بار پھر پاکستان سمیت متعدد ممالک کے شہریوں کے لیے وزٹ اور ورک ویزہ کے اجرا پر پابندی عائد کر دی ہے
کورونا سے مزید 33 اموات، آزاد کشمیر میں15 دن کیلئے لاک ڈاؤن
جلسے جلوس پر پابندی، کورونا 4 گنا بڑھ گیا، فیکٹریاں،دکانیں، کاروبار بند نہیں ہوں گے، تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کا فیصلہ اگلے ہفتے تک موخر
کوئی پارٹی سادہ اکثریت حاصل نہ کرسکی
گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے 15 نومبر 2020ء کو ہونے والے انتخابات "گلگت بلتستان امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آرڈر 2009ء" کے نفاذ کے بعد ہونے والے تیسرے انتخابات ہیں۔
صدارتی آرڈر 2009ء کے تحت اس خطے کو نیم صوبائی حیثیت دے کر 12 نومبر 2009ء کو گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے پہلے انتخابات کروائے گئے تھے، جن میں پیپلز پارٹی کو واضح اکثریت ملی اور پارٹی کے صوبائی صدر سید مہدی شاہ گلگت بلتستان کے پہلے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔
اسمبلی کی پانچ سالہ مدت مکمل ہونے کے بعد 8 جون 2015ء کو گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے دوسرے انتخابات ہوئے اور مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی۔ صوبائی صدر حافظ حفیظ الرحمان گلگت بلتستان کے دوسرے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے
گزشتہ اسمبلی کی پانچ سالہ میعاد 24 جون 2020ء کو ختم ہو گئی تھی اور اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے انھیں تین ماہ کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
اگر گلگت بلتستان اسمبلی کا جائزہ لیں تو یہ 33 ارکان پر مشتمل ہے، جن میں سے 24 ارکان کا براہ راست انتخاب ہوتا ہے جبکہ خواتین کے لیے 6 اور ٹیکنوکریٹس کی 3 مخصوص نشستیں ہیں۔
امیدواروں کی حتمی فہرست کے مطابق 23 حلقوں سے 326 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ ایک حلقہ جی بی اے3 کی فہرست ابھی جاری ہونی ہے۔ گلگت بلتستان انتخابات 2020ء میں حلقہ گلگت 3 وہ واحد حلقہ ہے جہاں پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے اور اب یہاں انتخابات نومبر 22 کو ہونگے۔ اس حلقے میں تحریک انصاف کے امیدوار اور مقامی صدر جسٹس (ر) سید جعفر شاہ انتقال کر گئے تھے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے پہلے اس حلقے میں انتخابات ملتوی کر دئیے اور پھر انتخابات کے لیے 22 نومبر کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے
کورونا، یومیہ اموات میں 88 فیصد اضافہ، مزید 32 زندگیاں گل، فعال کیسز ساڑھے 26 ہزار
کورونا میں تشویشناک اضافہ، جیو کے رپورٹر ارشد وحید چوہدری سمیت 17 جاں بحق، سندھ میں مثبت کیسز کی شرح 6.4 فیصد ہوگئی
پی ایس ایل
پہلا کوالیفائر میچ کراچی کنگز نے ملتان سلطان کو ہرا کر فائنل میں جگہ بنالی
لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو پاکستان سپرلیگ سے باہر کردیا۔۔
پاکستان، کورونا 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر، 37جاں بحق
کورونا نے پھر سر اٹھا لیا، مزار، تھیٹر، سینماگھر بند، تعلیمی اداروں میں سرما کی تعطیلات جلد کرنے کی تجویز، فیصلہ پیر کو ہوگا
کورونا سے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقاراحمد سیٹھ سمیت35 جاں بحق، چیئرمین این ڈی ایم اےاور راجہ پرویز اشرف متاثر
اظہر علی کپتانی سے فارغ
دورہ نیوزی لینڈ پر بابراعظم پہلی بار
تینوں فارمیٹ میں قیادت کریں گے۔ اسدشفیق ۔ محمدعامر اور شعیب ملک کی ٹیم سےچھٹی ہوگئی۔۔
عمران بٹ ۔ دانش عزیز اور ذیشان ملک پہلی مرتبہ اسکواڈ کا حصہ بن گئے۔۔
پی سی بی نے یونس خان کو قومی ٹیم کا
بیٹنگ کوچ مقرر کرنے کا اعلان کردیا
۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک میں
24 گھنٹےمیں کورونا سے23اموات ہوئیں، این سی او سی
سندھ ہائیکورٹ نے آرزو فاطمہ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ کم عمری کے باعث آرزو قانونی طور پر شادی نہیں کرسکتی ہے۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے شادی کروانے کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ شادی کروانے والوں کی نشاندہی لڑکی کے والد نے کردی ہے، جبکہ میڈیکل رپورٹ، نادرا، اسکول ریکارڈ، برتھ سرٹیفکیٹ سے آرزو کی کم عمری ثابت ہوتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ والدین کی گواہی سے آرزو کی کم عمری ثابت ہوتی ہے، 18برس سے کم عمر میں شادی کرنا قانوناً جرم ہے
حکومت کو الیکشن کمپین کی طرح چلایا جارہا ہے، ملک چلانے والو، کراچی والوں
کا فیصلہ کرو، مصطفیٰ کمال
امریکی سیاست کے پرانے کھلاڑی اور نصف صدی سے واشنگٹن کے ایوانوں میں متحرک جو بائیڈن 78 برس کی عمر میں صدارتی حلف لینے والے امریکا کے معمر ترین صدر ہوں گے۔ نومبر 1942ء میںریاست پنسلوینیا کے شہر سکرینٹن میں کیتھولک خاندان میں پیدا ہوئے ، ان کے والد جوزف بائیڈن بھٹیوں کی چمنیوں کو صاف کرنے کا کام کرتے تھے اور ان کی والدہ کیتھرین یوجینیا ایک روایتی خاتون تھیں۔ جو بائیڈن ایک بہن ولیری اور دو بھائیوں فرانسس اور جیمز سے بڑے ہیں، ابتدائی عمر میں یہ خاندان مالی تنگی کی وجہ سے ننھال میںریاست ڈیلاویئر منتقل ہو گیا اور کئی سال ننھال کے ہاں رہا۔ جو بائیڈن نیس1965میں آرٹس میں گریجوایشن کی،تعلیمی لحاظ سے اوسط درجے کے طالب علم تھے۔اگست1966میں پہلی شادی نیلیا ہنٹر سے کی جس سے ان کے تین بچے پیدا ہوئے۔بیڈن نے1968میں قانون کی ڈگری حاصل کی۔ 1970 میں وہ نیو کاسل کاؤنٹی کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ کونسلر ہوتے ہوئے بھی انہوسں نے وکالت جاری رکھی۔جوبائیڈن نے1972میں ڈیلاویئر سے امریکی سینٹ کا اپنا پہلا الیکشن
جیتا اور پھر بار بار جیتتے چلے گئے۔ان کی ذاتی زندگی صدمات سے بھری ہے۔سینیٹ کے پہلے انتخاب کی کامیابی کے فوری بعد ان کی اہلیہ اور چھوٹی ایک سالہ بیٹی کرسمس کی شاپنگ کیلئے جاتے ہوئے کار حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ باقی دونوں بچے شدید زخمی ہوئے ،ایک کی ٹانگ ٹوٹ گئی، دونوںبچوں کی دیکھ بھال کیلئے انہوں نے سینیٹر کی سیٹ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، تاہم ڈاکٹروں کی تسلی کے بعد فیصلہ بدل دیا۔جو بائیڈن کو اس وقت اپنی رکنیت کا حلف ہسپتال سے اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے دوران لینا پڑا تھا۔اپنے بچوں کی دیکھ بھال کی خاطر انہیں روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ ٹرین کے ذریعے ڈیلاویئر سے واشنگٹن ڈی سی سفر کرنا پڑتا تھا۔وہ1973سے 2009تک سینٹر رہے اور گھر سے واشنگٹن تک کاسفر36سال تک ان کامعمول رہا۔ انہوں نے 1988اور2008 میں صدارت کے لیے کوششیں کیں لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ وہ دوبار نائب صدر رہے۔صدر باراک اوباما نے انہیں صدارتی میڈل آف فریڈم سے نوازا۔ حادثے میں جس بیٹے بیو بیڈن کی ٹانگیں ٹوٹی تھی وہ2015میںدماغی کینسر کے باعث انتقال کرگئے۔ جو بائیڈن کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا تھا کیونکہ ان کے صاحبزادے مقامی سیاست کے ابھرتے ہوئے ستارے کے طور پر دیکھے جا رہے تھے اور سن 2016میں ریاستی گورنر کے عہدے کے الیکشن کی تیاری کررہے تھے۔ ان کا یہ بیٹا کملا ہیرس کے بھی قریب تھا جو اس وقت جوبائیڈن کی نائب صدارت کی امیدوار ہیں۔اب ان کی پہلی بیوی سے ایک ہی بیٹا ہنٹر رہ گیا ہے، جو پیشے کے لحاظ سے وکیل اور سرمایہ کاری مشیر ہیں۔1977جون میں جوبائیڈن نے انگلش ٹیچر جل ٹریسی جیکب سے دوسری شادی کی۔جن کے پاس ایک بیچلرز اور دو ماسٹرز کی ڈگریاں ہیں، اور 2007 میں یونیورسٹی آف ڈیلاویئر سے تعلیم میں انہوں نے پی ایچ ڈی کی ،وہ امریکی ریاست ڈیلاویئر کے ایک کمیونٹی کالج، ایک سرکاری ہائی سکول اور ایک نفسیاتی ہسپتال میں پڑھاتی رہی۔1981میں ان کے ہاں بیٹی ایشلے پیدا ہوئی جو کہ اب وہ ایک سوشل ورکر ہیں۔ جل ٹریسی سیاست میں کافی متحرک ہیں اور کئی این جی اوز کی بانی ہیں۔ 2009 سے 2017 تک جب جو بائیڈن نائب صدر تھے، تو جل ٹریسی کو خاتونِ دوئم کا خطاب حاصل تھا۔ ڈیموکریٹ ووٹرز کی نظر میں جو بائیڈن نے جس انداز میں نجی زندگی میں المناک واقعات کا سامنا کیا اس سے ان کی ہمت اور حوصلے کا اندازہ ہوتا ہے۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران جو بائیڈن نے بارہا اپنے ان سانحات کا ذکر کیا۔جو بائیڈن عالمی سفارتکاری کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ تین بار سینٹ کی طاقتور امور خارجہ سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ عالمی سطح پر امریکا کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے استعمال کی بجائے سفارتکاری کو ترجیح دیتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور رکن صوبائی اسمبلی ثنااللہ زہری نے مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔ عبدالقادربلوچ کا کہنا تھا کہ پارٹی نے بلوچستان کو فیصلوں میں نظر انداز کیا۔سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے بھی ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈسنا نواز شریف کی فطرت ہے۔ کوئٹہ میں ہم خیال ساتھیوں کے اجلاس سے خطاب میں عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے کوئٹہ جلسے کے موقع پر ن لیگ سے راستے جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ن لیگ کو 22 اراکین کی اکثریت دلانے کے باوجود نواب ثنا اللہ زہری کو وزارت اعلیٰ سے محروم رکھاگیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین سوئنگ اسٹیٹس میں ہارتے ہوئے بائیڈن جیتنے لگے، مشیگن، وسکونسن اور نیواڈا میں ٹرمپ سے آگے جانے لگے، تینوں ریاستوں میں کامیابی کی صورت میں وہائٹ ہاؤس جانے کے لیے درکار 270 الیکٹورل ووٹ بائیڈن کے ہوجائیں گے۔
دوسری جانب پنسلوینیا، نارتھ کیرولائنا،جارجیا اور الاسکا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آگے ہیں۔
ان چار ریاستوں میں کامیابی کے بعد بھی ٹرمپ کے 267 الیکٹورل ووٹ ہوں گے۔
شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے
تعلیم اجلاس
وزارت صحت کے حکام نے کورونا کی مجموعی
صورتحال پر بریفنگ
وزرائے تعلیم کانفرنس کا تعلیمی ادارے کھلے
رکھنے کا فیصلہ
موجودہ صورتحال میں تعلیمی اداروں کو بند
کرنے کی ضرورت نہیں ، شرکا کا اتفاق
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک بھر میں کورونا سے اموات 6ہزار 893 ہوگئی، این سی اوسی
ملک بھر میں کورونا کے 1ہزار 302 نئے کیسز سامنے آگئے
ملک بھرمیں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 38 ہزار 875ہوگئی
.............
مریم نواز
اسکردو اور گلگت میں الیکشن مہم کے سلسلہ میں جلسوں سے خطاب کرینگی۔
لاہور، کسانوں کا دھرنا، پولیس کی شینلنگ، لاٹھی چارج، مظاہرین ۔۔کا پتھرائو، مذاکرات کامیاب دھرنا ختم
صنعتوں کیلئے بجلی سستی، یکم نومبر سے چھوٹے اور درمیانے درجے کیلئے اضافی بجلی 50 فیصد، بڑی صنعتوں کو 3 سال تک 25 فیصد رعایت
کورونا میں مزید تیزی، ڈاکٹرز سمیت 14 جاں بحق، پارلیمانی سرگرمیاں معطل
ایاز صادق کا منفی بیان اور اپوزیشن کی کرپشن کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے، عمران خان
۔۔۔۔
گلگت بلتستان عبوری صوبہ، لوگ مودی کی زبان بولنے والے پاکستان کے میرصادق اور میرایاز کو دیکھ رہے ہیں، عمران خان
ترکی کے شہر ازمیر میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد69 ہوگئی جبکہ 940 افراد زخمی اور 200 سے زائد افراد اب بھی زیر علاج ہیں۔
No comments