Karachi Terrorist Attack History
14 جولائی 1987
پاکستان کی تاریخ کا پہلا دھماکا کراچی میں ہوا
کراچی صدر کے علاقے میں ایمپریس مارکیٹ کے بیچ میں
کھڑی گاڑیوں کے اندر نصب دو ٹائم بم پھٹے جس کے نتیجے میں 67 افراد مارے گئے۔جبکہ
300 زخمی ہوئے۔
08 مئی 2002
کراچی میں شیرٹن ہوٹل
پر بس پر کار کے زریعے خودکش حملہ کیا گیا ، بس میں غیر ملکی افراد سوار تھے خودکش دھماکے میں گیارہ فرانسسیوں سمیت 13 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔
11 اپریل 2006
کو عید
میلادالنبی کے جلسے کے دوران ہونے والے خوفناک بم دھماکے میں 60 سے زائد لوگ ہلاک
اور متعدد زخمی اور معذور ہوگئے تھے۔ مرنے والوں میں سنی تحریک کی پوری قیادت اور
جماعت اہلسنت کے رہنما بھی شامل تھے۔
02 مارچ 2006
کراچی میں امریکی قونصلیٹ کے قریب دو دھماکوں میں کم سے کم دو
افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوئے،دھماکے شہر میں سر عبد اللہ ہارون روڈ پر امریکی
قونصلیٹ کی عمارت کے برابر میں واقع ’میریٹ ہوٹل ‘ کی پیچھے والی گلی میں نیوی کی
ایک عمارت ’نیول سنٹرل سرجری‘ کے باہر ہوئے ۔
18 اکتوبر 2007
بینظیر کی جلا وطنی کے بعد وطن آمد پر کارساز کے مقام پر دھماکا ہوا 250
افراد شہید 600 زخمی ہوئے
28 دسمبر 2009
یوم عاشورکراچی لائٹ ہاوس پر خودکش حملہ 43 افراد جاں بحق
دھماکے کے بعد سینکڑوں دکانوں کو آگ لگادی گئی ، جیو کے
رپورٹر فہیم صدیقی کے بیٹے اور بھانجی بھی سانحے میں جاں بحق ہوئے
05
فروری 2010
کراچی
میں شہدا کربلا کے چہلم پر دو دھماکے 27 افراد شہید ہوئے
دوسرا دھماکا نرسری کے قریب زائرین کی بس کو نشانہ بنایا گیا
تھا۔ ایک موٹرسائیکل میں نصب بم کے ذریعے اس بس کو نشانہ بنایا گیا ۔ اس ہولناک
واقعے میں 12 افراد جاں بحق اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔۔
07
اکتوبر 2010
عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر دو خودکش
حملے 7 افراد شہید ہوئے
11 نومبر 2010
وزیراعلی ہاوس کے قریب سی آئی ڈی کے
دفتر پر بم دھماکا 16 افراد جاں بحق
28 دسمبر 2010
جامعہ کراچی میں زور دار دھماکے کے نتیجہ میں امامیہ اسٹوڈنٹس
آرگنائزیشن پاکستان کے 4کارکن شدید ذخمی ہوگئے ،دھماکہ عین اس وقت ہوا جب کارکنان
امامیہ نماز ظہرین کے لئے صفوں پر بیٹھ چکے تھے
28 اپریل 2011
کراچي کے علاقے کارساز کے قريب پاک بحریہ کي بس ميں دھماکا ، چار اہلکار سمیت پانچ افراد جاں بحق ، 15 زخمی
گزشتہ چند روز کے دوران پاک بحریہ کی تیسری بس کو نشانہ بنایا گیا
26 اپریل
2011
کراچی میں نیوی کے دو بسوں پر حملہ ۔چار افراد شہید ۔۔۔۔چھپن افراد زخمی
04 اپریل 2011
شارع
فیصل پر بم دھماکا کارساز کے قریب ہوا جس میں پاک بحریہ کی بس کو نشانہ بنایا گیا
16 نومبر 2018
کراچی ، قائد آباد میں بم دھماکا 2 افراد جاں بحق 6 سے زائد زخمی
دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے زریعے کیا گیا ، دوبم نصب کیے گئے تھے ایک پھٹ نہ سکا
بم ٹھیلے میں نصب
تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
23 نومبر 2018
کراچی چائینزقونصل خانے پرحملہ
فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار شہید , تین دہشت گرد ہلاک ، دو شہری جاں بحق ، 6 افراد زخمی ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
03 دسمبر2018
ڈیفینس کے علاقے میں کاربم دھماکا ۔ دھماکا چوری کی گاڑی میں کیا
تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی چائینزقونصل خانے پرحملہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
03 دسمبر2018
ڈیفینس کے علاقے میں کاربم دھماکا ۔ دھماکا چوری کی گاڑی میں کیا
تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
08، دسمبر 2018
گلستان
جوہرمیں ایم کیوایم کی محفل میلاد پر کریکر حملہ 5 زخمی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جون 19 2020
جون 19 2020
کراچی سمیت سندھ میں دہشت گردی کے ایک ہی دن میں تین واقعات
کراچی
میں لیاقت آباد میں احساس پروگرام کے
دفترپر دستی بم حملہ،
دستی
بم حملے میں ایک شخص جاں بحق 7 زخمی ہوگئے
لیاقت آباد نمبر 10 میں ریاض کالج میں پیش آیا
نامعلوم
شخص نے پل کے اوپر سے گرلزکالج کے گیٹ پر دستی بم پھینکا
پولیس
اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی
لاڑکانہ میں بھی گرنیڈ سے حملہ کیا گیا
اس
سے قبل گھوٹکی میں رینجرز موبائل کے قریب دھماکے میں 2 اہلکار شہید
ہوئے
جون 30
2020
کراچی، اسٹاک ایکسچینج، دہشت گرد حملہ ناکام، پولیس اور
سیکورٹی گارڈ نے چند منٹ میں چاروں حملہ آور ماردیئے، فرائض کی ادائیگی میں 4
شہید، کالعدم بی ایل اےذمہ دار
...............
05 اگست 2020
...............
05 اگست 2020
کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے قریب جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی میں دستی بم کے حملے ایک شخص جاں بحق تیس افراد زخمی ہوگئے
اس قبل دوپہر میں کراچی کے علاقے کورنگی میں اسٹیٹ ایجنسی پر موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں کے دستی بم حملے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔۔۔۔۔
اس قبل دوپہر میں کراچی کے علاقے کورنگی میں اسٹیٹ ایجنسی پر موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں کے دستی بم حملے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔۔۔۔۔
Karachi Terrorist Attack History
Reviewed by News Archive to Date
on
January 23, 2018
Rating:
No comments