Negligence of Building by Laws
ایک رپورٹ کے مطابق ملک کی
بیشتر عمارتوں میں ایمرجنسی انخلا اور آگ بجھانے کے آلا ت نہیں جس کی وجہ سے
عمارتوں اگ لگنے کے باعث بیشتر افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو دیتے ہیں
10 ستمبر 2017
اسلام آباد کی عمارت
آگ لگنے واقعے میں دو افراد جن کے نام علی رضا اور وقار بتائے جاتے ہیں عمارت کی چوتھی منزل سے کود کر اپنی جان گنوادی ملک میں اس طرح
کا پیش ہونے والا یہ پہلا واقعہ نہیں ، اسی طرح کے واقعات ملک کے بیشتر شہروں میں
بھی پیش آچکے ہیں
اسلام آباد میں عوامی مرکز میں لگنے والی عمارت کے بارے میں بھی یہ ہی کہا جارہا ہے کہ عمارت میں آگ پر قابو پانے آلات اور لوگوں کے ایمرجنسی انخلا
کے لئے کوئی بھی انتظام موجود نہیں تھا
کے لئے کوئی بھی انتظام موجود نہیں تھا
28 نومبر
2012 کو اسٹیٹ لائف بلڈنگ میں آگ لگی جس میں ایک نوجوان اویس بیگ سب کی آنکھوں کے سامنے پندرہ منٹ بلڈنگ سے لٹکا
رہا لیکن اسے بچایا نہ جاسکا اور وہ آٹھ
منزلہ عمارت سے گر کر جاں بحق ہوا
2121 مارچ 2019، گلشن
اقبال یونیورسٹی روڈ پر ممتاز منزل اسٹاپ نور سینٹر میں آگ لگنے سے دو افراد جہانزیب اورحمزہ جاں بحق ہوئے
ہنگامی راستہ نہ ہونے کے سبب اور کودنے کی وجہ
سے موت واقع ہوئی
..........
ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سینکڑوں
عمارتیں ایسی ہیں
جن میں آگ پر قابو پانے اور لوگوں کے ایمرجنسی
انخلا کے لئے کوئی بھی انتظام موجود نہیں، ان میں سرکاری اور با اثر افراد کے
پلازے بھی شامل ہیں، بیشتر عمارتوں میں فائر ڈور اور فائر الارم اور ہنگامی انخلا
کا منصوبہ موجود ہی نہیں، جبکہ ہائئڈ رنڈ
اور آگ بجھانے کے مکمل آلات موجود ہیں نہیں اس حوالے سے کئی نوٹسز بھی جاری کیے
گئے
Negligence of Building by Laws
Reviewed by News Archive to Date
on
September 10, 2017
Rating:
No comments