Quetta Blast History

کوئٹہ میں  گزشتہ  دہشت گردی کے بڑے واقعات پر ایک نظر ۔

 04 جولائی 2003 کو نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 53 افراد جاں بحق ہوئے۔

17 فروری 2007 کو ضلعی عدالت کے احاطے میں خودکش دھماکہ ہوا جس میں ایک سینئر سول جج سمیت 17 لوگ جاں بحق ہوئے۔

13 دسمبر 2007 کو ایک آرمی چیک پوسٹ کے قریب 2 خودکش بمباروں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعہ میں 3 فوجی اہلکاروں سمیت 7 لوگ جاں بحق ہوئے۔

16 اپریل 2010 کو کوئٹہ کے سول اسپتال کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 11 افراد جاں بحق 35 زخمی ہوئے

03 ستمبر 2010 کو کوئٹہ کے میزان چوک پر یوم القدس کی ریلی پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 55 افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہوئے۔

09 ستمبر 2010 کو بلوچستان کے وزیر خزانہ میر عاصم کرد کی رہائش گاہ پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے۔ صوبائی وزیر محفوظ رہے

07 دسمبر 2010 کو سریاب روڈ پر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔

07 اپریل 2011 کو کوئٹہ میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن وزیر نثار خان کی رہائشگاہ پر حملہ کیا گیا جس میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوا۔

07 ستمبر 2011 کو ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر فرخ شہزاد کی رہائش گاہ پر 2 خودکش حملے کیے گئے جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے۔

30 دسمبر 2011 کو قبائلی سردار شفیق مینگل کی رہائش گاہ کے قریب خودکش دھماکا ہوا،  جس میں خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوئے۔

28 جون 2012 کو ہزار گنجی کے علاقہ میں ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر دہشت گرد حملہ ہوا جس میں 2 پولیس اہلکاروں اور ایک خاتون سمیت 14 افراد جاں بحق ہوئے۔

18 اگست 2012 کو قمبرانی روڈ پر کار بم دھماکے میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

10 جنوری 2013 کو علمدار روڈ پر 2 خودکش دھماکے کیے گئے جس میں 105 افراد جاں بحق ہوئے۔

 12 مئی 2013 کو بلوچستان کے آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا زرغون روڈ پر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے۔ واقعہ میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔

16 جون 2013 کو سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں 14 طالبات، 4 نرسز، کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر اور 3 ایف سی اہلکاروں سمیت 24 افراد جاں بحق ہوئے

30 جون 2013 کو ہزارہ ٹاؤن کی ایک امام بارگاہ کے قریب دھماکے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے۔

08 اگست 2013 کو پولیس لائنز کوئٹہ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 21 پولیس اہلکاروں سمیت 39 افراد جاں بحق ہوئے۔ یہ دھماکہ ایک نماز جنازہ کے دوران کیا گیا۔

23 اکتوبر 2014 کو جمیعت علمائے اسلام ف کے صدر مولانا فضل الرحمٰن کو نشانہ بناتے ہوئے خودکش دھماکہ کیا گیا جس میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 22 افراد زخمی ہوگئے۔

13 جنوری 2016 کو کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایک سرکاری طبی سینٹر کے قریب خودکش دھماکے میں 13 پولیس اہلکاروں اور ایک ایف سی اہلکار سمیت 16 افراد جاں بحق ہوئے۔

06 فروری 2016 کو ملتان چوک پر خودکش دھماکے میں 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوئے


08، اگست ،2016، کوئٹہ سول اسپتال پرخود کش حملہ ،،، 72 افراد جاں بحق ،،، 80 افراد زخمی  ،،، پہلے صدر بلوچستان باربلال کاسی کو قتل کیا گیا ،،،وکلا لاش لےکراسپتال آئےتو ایمرجنسی وارڈ کے گیٹ پر دھماکا ہوگیا،آج ٹی وی اور ڈان کا کیمرہ مین بھی جاں بحق ہوئے 

12 نومبر 2016۔ضلع خضدار میں شاہ نورانی مزار پر خود کش حملے  میں 55سے زائد افراد جاں بحق ہوئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
23 جون 2017
کوئٹہ ميں آئي جي آفس کے قريب دھماکا 11جاں بحق ۔17افراد زخمي 
 چائنہ چیک پوسٹ پر حملہ آور گاڑی سمیت کوئٹہ کینٹ میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم سیکورٹی مزاحمت پر  حملہ آور نے خود کو اڑالیا جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس سے 9سیکورٹی اہلکار سمیت 11افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 17 زخمی ہوگئے دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی رجسٹریشن کراچی کی ہے   ،دھماکے سے قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا

12، اگست 2017

کوئٹہ ميں سيکيورٹي فورسزکي گاڑي پر دہشت گردوں کا حملہ ۔ 8 فوجیوں سمیت 15 افراد شہید ۔ پچيس سے زائد زخمي ۔ دھماکے کے بعد کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔ سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ ۔ ڈاکٹراورپیرامیڈیکل اسٹاف ڈیوٹی پرطلب ۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی

18 اکتوبر 2017

کوئٹہ پولیس ٹرک کے قریب خودکش دھماکے  میں6 اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق

سریاب کے علاقے سبی روڈ پر دہشت گرد نے اپنی گاڑی کے زریعے  پولیس 
ٹرک کو نشانہ بنایا
خود کش حملے میں 60 کلو سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا, سیکورٹی ذرائع
6 پولیس اہلکار سمیت 7 افراد شہید ہوئے دھماکے کے نیتجے میں
جبکہ 22 افراد زخمی ہوئے

17 دسمبر 2017
کوئٹہ چرچ پر حملہ 9 افراد جاں بحق ، اتوار کو دعائیہ تقریب میں نشانہ بنایا گیا  2 خودکش بمبار مارے گئے 2 فرار، ایک حملہ آور گیٹ پرمارا گیا دوسرے نے احاطے میں خود کو اڑالیا

09، جنوری 2018
 بلچستان اسمبلی کے قریب خود کش 4 اہلکار سمیت 7 شہید
خودکش حملہ آور کی اسمبلی جانے کی کوشش سیکورٹی سخت ہونے پر پولیس ٹرک کو نشانہ بنایا  مسافر بس بھی زد میں آئی
اسی روز وزیراعلی بلوچستان ثنا اللہ زہری نے اسمبلی میں ارکان کی حمایت حاصل نہ ہونے پر مستعفی ہوگئے
۔۔۔۔۔۔۔۔ 
28 فروری 2018 


کوئٹہ کے نواحی علاقے نوحصار میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 4 ایف سی اہلکار شہید اور 6 زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز کے اہلکار کوئٹہ کے نواحی علاقے میں سرچ آپریشن کر رہے تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

24 اپریل 2018

کوئٹہ، ایک گھنٹے میں 2 خودکش حملے، 10 سیکورٹی اہلکار شہید، 14 زخمی، 2 حملہ آور بھی ہلاک

...........


25 جولائی 2018 الیکشن والے دن


کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کےقریب زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجہ میں پولیس اہلکار سمیت 32 افرادجاں بحق اور 30  زخمی ہوگئے
..........
12 اپریل 2019

کوئٹہ ہزار گنج  کے علاقے میں دھماکا 20 افراد جاں بحق

دھماکے سے 30 افراد زخمی ہوئے 

دھماکا فروٹ منڈی میں ہوا زخمیوں کو بولان اسپتال منتقل کیا گیا
ہزارہ برادری کا احتجاج 
..............

24 مئی 2019

18 رمضان 
کوئٹہ میں پشتون آباد کی رحمانیہ مسجد میں دھماکا 4 افراد جاں بحق 12 زخمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
2019
30 مئی
25 رمضان 
کوئٹہ : خود کش حملہ آور امام بارگاہ ناصر العزہ میں داخل ہونے کی کوشش 

 پولیس کی جانب سے امام بارگاہ میں روکے جانے کے بعد حملہ آور نے دستی بم سے حملہ کیا, پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور زخمی ہوا جو بعدازاں ہلاک ہوگیا,  حملہ آور کے جسم میں بندھی خود کش جیکٹ کو ناکارہ بنادیا گیا ہے, ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ
................


07 جنوری 2020
کوئٹہ میں ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکا دو افراد جاں بحق

10 جنوری 2020

کوئٹہ کے علاقے سٹیلائیٹ ٹاون میں مسجد میں خودکش دھماکے سے ڈی ایس پی 
سمیت 15 افراد شہید
17 فروری 2020

مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس کے موقع پر دہشت گردی، کوئٹہ میں بم دھماکا، 2 پولیس اہلکاروں سمیت 8 شہید
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Quetta Blast History Quetta Blast History Reviewed by News Archive to Date on August 14, 2017 Rating: 5

No comments