........
دسمبر 08
معروف تاجر سراج قاسم تیلی نمونیا کی تشخیص کے بعد دبئی میں انتقال کر گئے۔
چیئرمین بزنس مین گروپ (بی ایم جی) سراج قاسم تیلی گزشتہ چند دن سے دبئی کے اسپتال میں داخل تھے، انہیں طبعیت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی۔
......
دسمبر 02
سابق وزیر اعظم ظفر اللہ خان جمالی انتقال کرگئے
سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور رواں ماہ مئی میں انھیں کورونا وائرس بھی ہوا ت
سابق وزیراعظم میرظفر اللہ جمالی یکم جنوری 1944 کو پیدا ہوئے، ان کا تعلق ضلع نصیرآباد کےعلاقے روجھان کے سیاسی خاندان سے تھا اور انہوں نے سیاسی سفرکا آغاز 1970 میں کیا تھا جب کہ میرظفراللہ جمالی 23 نومبر 2002 کو13ویں وزیراعظم منتخب ہوئے۔
میرظفراللہ جمالی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرپہلی بار رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے، انہیں جنرل ضیاء کے دور میں وزیرمملکت مقررکیا گیا، میرظفراللہ جمالی 2 بار سینیٹ کے رکن بھی رہے، وہ وزیراعلٰی، نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان بھی رہے۔ میر ظفراللہ جمالی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔
........
........
نومبر 19
تحریک لبیک کے سربراہ 54 سالہ ممتاز عالم دین علامہ خادم حسین رضوی جمعرات کی شام انتقال کر گئے۔ خاندانی ذرائع نے بتایا وہ گزشتہ چند روز سے بخار میں مبتلا تھے ، تیز بخار اور سانس اکھڑنے کی وجہ سے انھیں شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
.........................
اکتوبر 10
کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں مولانا عادل اور انکا ڈرائیور جاں بحق ہوگئے
کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں شہید کیے گئے مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کی عمر 63 سال تھی، مرحوم عالم اسلام کے معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث مولانا سلیم اللّٰہ خان کے بڑے صاحبزادے تھے۔ 1973 میں دینی درسگاہ جامعہ فاروقیہ سے ہی سند فراغت حاصل کی، کراچی یونیورسٹی سے 1976 میں بی اے ہیومن سائنس، 1978میں ایم اے عربی اور 1992 میں اسلامک کلچر میں پی ایچ ڈی کی، 1980ء( اردو انگلش اور عربی ) میں چھپنے والے رسالے الفاروق کے تاحال ایڈیٹر رہے
ستمبر 29
ٹی وی کے معروف اداکار مرزا شاہی 70 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے
انہوں ںے متعدد فلموں اور ٹی وی ڈراموں میں یادگار کردار ادا کیے جو ان کی وجہ شہرت قرار پائے۔
معروف ڈرامہ نگار فصیح باری خان کے تحریر کردہ ڈرامے قدوسی صاحب کی بیوہ میں علیم الدین کا کردار اور نادانیاں میں چچا کمال کے کرداروں نے ان کی وجہ شہرت میں مزید اضافہ کیا۔
ستمبر 13معروف ذاکر، عالم دین، لکھاری و خطیب علامہ ضمیر اختر نقوی 76 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئے۔
علامہ ضمیر اختر نقوی کو طبیعت خراب ہونے پر 12 اور 13 ستمبر کی درمیانی شب کراچی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملے
اہل تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علامہ ضمیر اختر نقوی سوشل میڈیا پر بھی بہت مشہور تھے، وہ اپنی تقریروں، قصے و واقعات بیان کرنے کے حوالے سے منفرد شہرت رکھتے تھے۔
اگست 20
نیشنل پارٹی کے رہنما
سینئر سیاستدان سینیٹر حاصل بزنجو
کچھ عرصے سے کینسر
کے مرض میں مبتلا تھے ۔ طبیعت بگڑنے
پر کراچی کے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ
انتقال کرگئے
حاصل بزنجو نے پارلیمانی سیاسی سفر کا آغاز 1990 کے عام انتخابات
سے کیا جس میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ بعد ازاں 1997 ک
ے عام انتخابات میں
بلوچستان نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر دوبارہ الیکشن
جیت گئے۔انہوں نے بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی
کے نام سے اپنی جماعت بھی بنائی تھی مگر 2003 میں اس کو بلوچ نیشنل موومنٹ میں ضم کرکے
دونوں کو ملا کر نیشنل پارٹی کی بنیاد رکھ دی۔میرحاصل بزنجو سیاسی میدان میں ایک مقبول اور توانا آواز تھے میر حاصل بزنجو
2009 اور 2015 میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے جس کی مدت رواں سال 2020 میں ختم ہونی تھی۔ میر حاصل
خان بزنجو گزشتہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینیٹ کیلئے متفقہ امیدوار
تھے تاہم ان کے مقابلے میں حکومتی امیدوار
صادق سنجرانی نے کامیابی حاصل کی تھی
25 جولائی
طنز و مزاح کے نامور شاعر پروفیسر عنایت علی خان 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
نامور شاعر پروفیسر عنایت علی خان نے 1962 میں سندھ یونیورسٹی سے ایم اے کے امتحان میں ٹاپ کیا، اُن کی مشہور تصانیف میں ازراہ عنایت، عنایات، عنایتیں کیا کیا شامل ہیں۔
پروفیسر عنایت علی خان نے بچوں کے لیے کہانیوں اور نظموں کی دو کتابیں بھی لکھیں، ان کی نظم بول میری مچھلی کے کئی مزاحیہ قطعات زبان زد عام ہوئے۔
جولائی 15
ڈاکٹر یونس ایچ سومرو آرتھوپیڈک سرجری کے نامور سرجن کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے
ڈاکٹر یونس ایچ سومرو کا شمار ملک کے نامور سرجنز میں ہوتا تھاڈاکٹر صاحب کورونا وائرس کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر تھےدو ہزار 18 میں نگراں وزیراعلی سندھ کے لئے ڈاکٹر یونس ایچ سومرو کا نام آیا تھاپیپلز پارٹی نے تین نام دیے تھے ان میں ڈاکٹر یونس کا نام بھی شامل تھا ڈاکٹر یونس ایچ سومرو ضیا الدین اسپتال میں بطور ماہر سرجن فرائض انجام دے رہے تھے ڈاکٹر یونس ایچ سومرو کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر مبارک مسجد ڈیفینس فیز فائیو میں ادا کی جائے گی
جولائی 05
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء وسابق وفاقی وزیر آیت اللہ درانی
کورونا وائرس کے باعث فاطمہ جناح ہسپتال میں انتقال کرگئے۔محمکہ صحت ذرائع کے
مطابق بلوچستان کے علاقے مستونگ سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق
وفاقی وزیر آیت اللہ درانی گزشتہ چار روز سے سینے اور سانس میں تکلیف کے باعث
فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں زیر علاج تھے، ہسپتال ذرائع کے مطابق ان میں کورونا
وائرس کی علامات تھیں۔ گزشتہ روز وہ انتقال کرگئے۔ واضح رہے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر
2008پر مستونگ قلات کی نشست پر ایم این اے منتخب ہوئے بعد میں وفاقی کابینہ کا حصہ
بن گئے، انہوں نے فزکس میں پی ایچ ڈی بھی کر رکھی تھی،جامعہ بلوچستان میں بطور
استاد خدمات بھی سرانجام دے چکے تھے، وہ بلوچستان کی معروف شخصیت اور ریاست قلات
کی اسمبلی کے وزیرمولانا محمد عمر کے فرزند تھے۔دریں اثناء سابق ناظم کوئٹہ
میر مقبول احمد لہڑی اور سماجی رہنماء حافظ عبدالقدیر لہڑی نے تعزیت کا اظہار
کیا ہے۔
03 جولائی
سید ناصر زیدی ممتاز شاعر،محقق اور کالم نگار، ایڈیٹر
انتقال کرگئے
قائد اعظم کے حوالے سے ان کی کتاب ‘‘وہ رہبر
ہمارے ’’ اور علامہ اقبال پر ‘‘بیاد شاعر مشرق’’ کے علاوہ ڈیڑھ درجن کے قریب ان کی
تصنیفات انہیں اہل علم ودانش کی صف میں لاکھڑا کرتی ہیں۔ وہ کئی مجلوں کے مدیر بھی
رہے
ہفت روزہ ’’حمایت اسلام‘‘ سے کالم نویسی کا آغاز کیا۔ کچھ عرصہ
روزنامہ ’’امروز‘‘ میں سامع بصری، کے قلمی نام سے لکھتے رہے۔ پندرہ روزہ ’’آہنگ‘‘
کراچی میں لاہور کی ادبی ڈائری بھی لکھتے رہے۔ ماہ نامہ ’’ادب لطیف‘‘ کے علاوہ
متعدد ادبی و نیم ادبی رسائل کے ایڈیٹر رہے۔ کئی وزرائے اعظم کے اسپیچ رائٹر رہے
چند برس سے لاہور میں مقیم تھے اور مختلف اخبارات میں کالم لکھ رہے
تھے ۔ روزنامہ پاکستان میں باد شمال کے عنوان سے کالم لکھتے رہے، آپ ماہنامہ “ادب
لطیف” کے مدیر بھی تھے. آپ کی نگرانی میں ہی نومبر 2019ء میں پہلی مرتبہ ادب لطیف
کا “اقبال نمبر” شائع ہوا تھا اور دوسرے اقبال نمبر پر کام جاری تھا. اس کے علاوہ
آپ نے “بیاد شاعر مشرق” بھی مرتب کی تھی.
جون 26
سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن صاحب کراچی میں انتقال کرگئے
منور حسن کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
منور حسن 2009 سے 2014 تک جماعت اسلامی کے امیر رہ چکے ہیں
سید منور حسن جماعت اسلامی پاکستان کے چوتھے امیر تھے
سابق امیر جماعت اسلامی منور حسن 1944 میں دہلی میں پیداہوئے
آزادی کے بعد سید منور حسن کا خاندان کراچی منتقل ہوگیا
سید منور حسن نے 1963 میں جامعہ کراچی سے سوشیالوجی میں ایم اے کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جون 21
معروف عالم ِدین اور ذاکر علامہ طالب جوہری انتقال کر گئے، وہ کئی روز سے کراچی کے نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج تھے
علامہ طالب جوہری 27 اگست 1939ء کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد مشہور عالم دین علامہ مصطفیٰ خاں جوہر تھے۔ علامہ طالب جوہری کو کئی برسوں سے پاکستانی علماء میں مرکزی حیثیت حاصل تھی۔
کراچی کے نشتر پارک میں شام غریباں کی مجلس سے ان کی شہرت پاکستان اور دنیا بھر میں پھیل گئی، اس مجلس کے سامعین میں مسلمانوں کے تمام طبقہ ہائے فکر شامل تھے۔
علامہ طالب جوہری فن تقریر میں صاحب اسلوب تھے۔ ایک دل نشیں مقرر ہونے کے علاوہ بھی علامہ طالب جوہری کی کئی جہتیں تھیں۔
انہوں نے کئی کتابیں لکھیں، قرآن کی تفسیر لکھی اور شاعری بھی کی، ان کی شاعری کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں
جون 20
ممتاز عالم دین اور جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتمم محمد مفتی نعیم انتقال کرگئے ۔۔مفتی نعیم دل کے عارضےمیں مبتلا تھے اور کافی دنوں سے علیل تھے ۔۔۔ انہیں اسپتال منتقل کیا جارہا تھا ۔۔راستے میں انتقال ہوگیا ۔۔
مرحوم مفتی نعیم کاشمار پاکستان کےجید علماء کرام میں ہوتا تھا۔۔۔وہ جامعہ بنوریہ العالمیہ کےسربراہ اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس شوریٰ اور عاملہ کے متحرک رکن بھی تھے مفتی محمد نعیم تفسیر روح القرآن۔ شرح مقامات۔ نماز مدلل اور دیگر کتب کے مصنف تھے
جون 19
معروف شاعر منظر ایوبی انتقال کر گئے
منظر ایوبی نے اردو شاعری اور نثر گوئی کا آغاز 1946ء میں کیا، ان کی تصانیف اور شعری مجموعوں میں تکلم، مزاج، چڑھتا چاند ابھرتا سورج، نئی پرانی آوازیں کے علاوہ متعدد کتابیں شامل ہیں۔
جون 17
لاہور: معروف ٹی وی میزبان طارق عزیز انتقال کرگئے ہیں۔
طارق عزیز نے پی ٹی وی کے نیلا گھر سے شہرت پائی تھی، ان کی عمر چوراسی برس تھی طارق عزیز کافی دنوں سے علیل تھے، طارق عزیز کو طبعیت خراب ہونے پر نجی ہسپتال لے جایا گیا لیکن جانبر نہ ہوسکے۔
طارق عزیز نے کئی فلموں میں بھی کام کیا، وہ رکن قومی اسمبلی بھی رہے۔ انہوں نے 1997 کے الیکشن میں موجودہ وزیراعظم عمران خان کو شکست دی تھی
دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں کو طارق عزیز کا خداحافظ جیسے ڈائیلاگ سے شہرت پائی
انہیں پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی ) کے پہلے اینکر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
انہوں نے 1974 میں پی ٹی وی پر نیلام گھر کے نام سے کوئز پروگرام کی میزبانی بھی کی جو 4 دہائیوں تک جاری رہا، اس پروگرام کو بعد ازاں اسے بزم طارق عزیز کا نام دیا گیا تھا
13 جون
اداکارہ صبیحہ خانم امریکا میں انتقال کرگئیں
اداکارہ صبیحہ خانم 16 اکتوبر 1935 کو گجرات میں پیدا ہوئیں، انہوں نے 50 اور 60 کی دہائی میں پاکستانی سنیما پر راج کیا۔
صبیحہ خانم نے کنیز، مکھڑا، انوکھا، تہذیب اور دیگر فلموں میں اداکاری کی۔ انہیں بہترین اداکاری پر تمغہ حسن کارکردگی بھی دیا گیا
یکم جون ،
معروف ادیب دانشور آٖصف فرخی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
معروف افسانہ نگار اور مترجم
ڈاکٹر آصف فرخی 60 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے، وہ علمی و ادبی حلقوں
میں اہم مقام کے حامل تھے۔
ڈاکٹر آصف فرخی نے کئی کتابیں تصنیف کیں، وہ ایک
معتبر ادبی رسالہ ’دنیا زاد‘ بھی شائع کرتے تھے، آصف فرخی کراچی میں ہونے والے
سالانہ کراچی لٹریچر فیسٹیول کے بانی ارکان میں شامل تھے۔
انہوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج کراچی سے ایم بی بی ایس کیا
جبکہ ہارورڈ یونیورسٹی امریکا سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
ڈاکٹر آصف فرخی نے ایک اشاعتی ادارے ’شہر زاد‘ کی
انتظامی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا اور ساتھ ہی ساتھ افسانے لکھے، تراجم کیے،
اخبارات میں کالم لکھے اور شاعری بھی کی۔
ان کی مشہور کتابوں میں عالم ایجاد، آتش فشاں پر
کھلے گلاب، چیزیں اور لوگ، چیزوں کی کہانیاں، اسم اعظم کی تلاش اور میرے دن گزر
رہے ہیں شامل ہیں
مئی10
اطہر شاہ خان عرف جیدی انتقال کر گئے
اطہر شاہ خان جیدی نے لاہور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پشاور سے سیکنڈری تک پڑھا اور پھر کراچی میں اُردو سائنس کالج سے گریجویشن کیا، بعدازاں انہوں نے پنجاب یونی ورسٹی سے صحافت کے شعبے میں ماسٹرز کیا۔
ان کا شمار ٹیلی ویژن کے ابتدائی ڈرامہ نگاروں اور فن کاروں میں کیا جاتا ہے۔
اطہر شاہ خان کی سپرہٹ ڈرامہ سیریلز میں انتظار فرمائیے، ہیلو ہیلو، جانے دو، برگر فیملی، آشیانہ، آپ جناب، جیدی اِن ٹربل، پرابلم ہائوس، ہائے جیدی، کیسے کیسے خواب، بااَدب با ملاحظہ ہوشیار اور دیگر ڈرامے شامل ہیں۔
انتظار فرمائیے، وہ سیریل تھی جس نے اطہر شاہ خان کو ’جیدی‘ بنا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔
2001ء میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا، پاکستان ٹیلی ویژن نے جب اپنی سلور جوبلی منائی تو اطہر شاہ خان جیدی کو گولڈ میڈل عطا کیا
30 اپریل
اداکار رشی کپور انتقال کرگئے
29 اپریل
اداکار عرفان خان انتقال کرگئے
مارچ 31
جنگ گروپ کے پبلشر اور چیئرمین میر جاوید الرحمان انتقال کرگئے
مرحوم جنگ گروپ کے بانی میر خلیل الرحمٰن کے بڑے بیٹے اور میر شکیل الرحمن کے بھائی تھے جو میڈیا گروپ کے ایڈیٹر انچیف ہیں۔
مارچ 30
معروف پاکستانی مصنف ، کالمسٹ اور ناول نگار عبدالقادر جونیجو کا انتقال کرگئے
انہیں دو بار صدارتی ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ عبدالقادر جونیجو سندھیالاجی جامشورو میں پبلک ریلیشن آفیسر، ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر کے طور پر فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔
بعد میں وہ سندھی لینگویج اتھارٹی کے چئیرمین بھی رہے۔
ان کا تحریر کردہ اردو ڈراما سیریل ’چھوٹی سی دنیا‘ پی ٹی وی پر کئی سال تک مقبول رہا۔
اس ڈرامے کے مرکزی کردار مراد علی کئی سال پردیس میں رہنے کے بعد سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں واپس آتے ہیں جہاں ان کے انگریزی بولنے کے چرچے ہوتے ہیں اور گاؤں کے سادہ لوگ ان کا انگریزی بولنے کا مقابلہ جانو جرمن نامی کردار سے کرواتے ہیں۔
ان کے اس مقبول ڈرامے پر برلن یونیورسٹی جرمنی میں ایک تحقیقی مقالا بھی لکھا گیا
عبد القادر جونیجو نے ’چھوٹے بڑے لوگ‘، ’کاروان‘، ’سیڑھیاں‘ اور ’پانچواں موسم‘ سمیت کئی ڈرامے لکھے۔
ان کا لکھا ہوا ڈرما ’رانی جی کہانی‘ بھی مقبول ڈراموں میں شامل ہے۔ ان کے لکھے ڈراموں ’دیواریں‘، ’چھوٹی سی دنیا‘ اور ’تھوڑی خوشی تھوڑا غم‘ کو ملکی سطح پر شہرت ملی۔
اس کے علاوہ انہوں نے افسانوں کا مجموعہ ’ویندڑوھی لھندڑسج ائیں واٹوں‘ اور خاکوں کا مجموعہ ’راتیوں ائیں رول‘ بھی لکھا اور ایک انگریزی ناول 'دا ڈیڈ ریور' بھی تحریر کیا
28 مارچ
اسکواش کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک اور لگاتار چار مرتبہ برٹش اوپن چیمپیئن شپ جیتنے والے پاکستانی اسٹار اعظم خان لندن میں کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے۔
No comments