Died 2019
12 جنوری
نامور ناول نگار خالدہ حسین انتقال کرگئیں
نامور ناول نگار خالدہ حسین انتقال کرگئیں
خالدہ حسین کے افسانوں کے مجموعے جینے کی پابندی، میں یہاں ہوں، پہچان، دروازہ، مصروف عورت، خواب میں ہنوز ہیں۔انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارگردگی بھی دیا گیا تھا۔
13 جنوری
پاکستانی ڈراموں کی مشہور شخصیت صفیہ خیری انتقال کر گئیں
اداکارہ صفیہ خیری نے 1992ءمیں کسک نامی ڈرامے سے اداکاری کا آغاز کیا اس کے بعد کئی ڈراموں میں اہم کردار ادا کئے جن میں ”بند گلی، چاندنی راتیں، پل دو پل“ قابل ذکر ہیں۔
30 جنوری
سابق چیف جسٹس دیدارحسین شاہ عام انتخابات میں رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئےتھے
گلوکار شہناز بیگم بنگلہ دیش میں انتقال کرگئیں انتقال کرگئیں،
18 اپریل
..
اردو ادب کا بڑا نام جمیل جالبی صاحب کا انتقال ہوگیا۔
سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی جمیل جالبی 90 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، ترجمان انجمن ترقی اردو
کراچی: جمیل جالبی طویل عرصے سے علیل تھے، ترجمان انجمن ترقی اردو
کراچی: نمازِ جنازہ بعد نمازِ عصر ڈیفنس کی مسجد ابوبکر میں ادا کی جائے گی، ترجمان انجمن ترقی اردو
کراچی: مرحوم متولی وخازن انجمن ترقی اردو پاکستان اور متعدد کتابوں کے مصنف و مترجم بھی رہے
04 مئی
16 مئی 2019
پاکستانی ڈراموں کی مشہور شخصیت صفیہ خیری انتقال کر گئیں
اداکارہ صفیہ خیری نے 1992ءمیں کسک نامی ڈرامے سے اداکاری کا آغاز کیا اس کے بعد کئی ڈراموں میں اہم کردار ادا کئے جن میں ”بند گلی، چاندنی راتیں، پل دو پل“ قابل ذکر ہیں۔
جنوری 18
ادکار گلاب چانڈیو انتقال کرگئے
ادکار گلاب چانڈیو انتقال کرگئے
پاکستان کےمعروف اداکارگلاب چانڈیوڈراموں میں منفی کرداراداکرتےتھےاوراپنےمکالمات کی ادائیگی کی وجہ سےمعروف تھے،گلاب چانڈیو نے 300سےزائداردو ،سندھی ڈراموں اور 6فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے
25 جنوری
معروف اداکارہ روحی
بانوعلالت کے باعث 67 سال کی عمرمیں انتقال کرگئیں ،
روحی بانو استنبول کے اسپتال میں زیر علاج تھیں
روحی بانو 10 اگست
1951ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں
روحی بانو کو صدارتی
تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا
کرن کہانی، زرد گلاب،
دروازہ اور دیگر بے شمار کلاسک ڈراموں میں یادگار کردار ادا کیے
2005 میں اکلوتے بیٹے کے قتل کے بعد ذہنی مریض بن
گئی تھیں
نامور طبلہ نواز اللہ
رکھا خان کی بیٹی اور ذاکر حسین کی سوتیلی بہن تھیں
30 جنوری
جسٹس
دیدار حسین شاہ انتقال کر گئے
جسٹس دیدارحسین شاہ مختصرعرصے سےعلیل تھے
جسٹس دیدارحسین شاہ کاتعلق سندھ کےضلع لاڑکانہ سےتھا
جسٹس دیدارحسین شاہ کاشماربےنظیربھٹوکےقریبی ساتھیوں میں ہوتاتھا
سابق چیف جسٹس دیدارحسین شاہ عام انتخابات میں رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئےتھے
جسٹس دیدارحسین شاہ سپریم
کورٹ آف پاکستان کےجج کےعہدےپربھی فائزرہے
24 مارچ
گلوکار شہناز بیگم بنگلہ دیش میں انتقال کرگئیں انتقال کرگئیں،
سوہنی دھرتی ، جیوے جیوے پاکستان جیسے مشہور قومی نغمے گائے
18 اپریل
..
اردو ادب کا بڑا نام جمیل جالبی صاحب کا انتقال ہوگیا۔
سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی جمیل جالبی 90 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، ترجمان انجمن ترقی اردو
کراچی: جمیل جالبی طویل عرصے سے علیل تھے، ترجمان انجمن ترقی اردو
کراچی: نمازِ جنازہ بعد نمازِ عصر ڈیفنس کی مسجد ابوبکر میں ادا کی جائے گی، ترجمان انجمن ترقی اردو
کراچی: مرحوم متولی وخازن انجمن ترقی اردو پاکستان اور متعدد کتابوں کے مصنف و مترجم بھی رہے
04 مئی
کراچی :جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل خان انتقال کرگئے ہیں
16 مئی 2019
نامور مصور
جمیل نقش نمونیہ کے مرض میں مبتلا ہونے کے باعث لندن کے سینٹ میری اسپتال میں
انتقال کرگئے
جمیل نقش کو
فن مصوری کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انیس سو نواسی میں صدارتی ایوارڈ
برائے حسن کارکردگی اور 2009 میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔
21 مئی
28 مئی
06 جون
وفاقی وزیر سردار علی محمد مہر اچانک انتقال کر گئے، خاندانی ذرائع
سردار علی محمد مہر حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے
سردارعلی محمد خان مہرنے 2002 کے عام انتخابات میں پی ایس 6گھوٹکی دو سے آذاد حیثیت سے الیکشن لڑا اوررکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے 23667ووٹ حاصل کئے ۔ بعد میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (قاف) میں شمولیت اختیار کرلی اور سندھ کےاٹھائیسویں وزیر اعلی منتخب کرلئے گئے ۔انہوں نے 17دسمبر 2002 سے 9جون 2004تک بحیثیت وزیر اعلی خدمات سر انجام دیں۔
دو اپریل کو کراچی کےعلاقے گزری میں سابق وزیراعلی سندھ علی محمد مہر کے گھر پر نامعلوم نے داخل ہوکر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا زخمی ہونے کی وجہ سے انہیں ساوتھ سٹی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
28 مئی
پاکستان کے نامور موسیقار نیاز احمد
لاہور میں انتقال کرگئے، نیاز احمد کافی عرصے سے علیل تھے جس کے سب وہ میوزک
انڈسٹری سے دور ہوگئے تھے۔
انہوں نے محمد علی شہکی اور عالمگیر کو
موسیقی کی دنیا میں متعارف کروایا۔
استاد نصرت فتح علی خان نے ان کا کمپوز کیا ہوا ملی نغمہ
’میرا ایمان پاکستان‘ گایا جو بہت مقبول ہوا۔
نیاز احمد نے نور جہاں کے لیے ’نیناں تم چپ رہنا‘ جیسا گیت
کمپوز کیا، انہوں نے گلوکارہ عابدہ پروین کے لیے بھی دھنیں بنائیں۔
06 جون
نامور ادیب ڈرامہ نگار، اداکار ڈاکٹر انور سجاد
انتقال کرگئے
انور سجاد نے بے شمار ٹی وی ڈراموں کی کہانی
تحریر کی جب کہ خدمات کے اعتراف میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی
نوازاگیا تھا۔
ڈاکٹر انور سجاد نے 1965 میں پاکستان ٹیلی ویژن
سے اپنے کیریئر کا آغاز بطور اداکار ومصنف کیا تھا، انہوں نے لاتعداد ڈرامے اور
افسانے لکھنے کے ساتھ ساتھ کئی ڈراموں میں کام بھی کیا، ان کی تصانیف میں
زردکونپل،سمندر، جنم روپ، نوٹ بک اور دیگر شامل ہیں۔
08 جون
معروف عالم دین علامہ عباس کمیلی طویل
علالت کےبعد کراچی میں انتقال کرگئے ہیں
علامہ عباس کمیلی جعفریہ الائنس
پاکستان کے سربراہ تھے
علامہ عباس کمیلی ایم کیوایم کے سینیٹر
بھی رہے
09 جولائی
کراچی سے تعلق رکھنے والی پاکستان ٹیلی ویژن کی سینئرلیجنڈادکارہ ذہین طاہرہ دل کا عارضے کے سبب انتقال کرگئیں
کراچی سے تعلق رکھنے والی ذہین طاہرہ پی ٹی وی کی سینئر اداکارہ ہیں ۔۔۔ وہ بےشمارڈرامہ سیریزمیں کام کرچکی ہیں ۔۔۔ معروف اداکارہ کو پی ٹی وی کے سب سے مقبول ڈرامے 'خدا کی بستی' میں کام کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔۔۔ ذہین طاہرہ نے خالہ خیرن، چاندنی راتیں، شمع، زینت، عروسہ، عجائب خانہ، سمیت لاتعداد ڈراموں میں کام کیا
16 جولائی
حمایت علی شاعر صاحب 93 سال کی عمر میں کینڈا میں انتقال کرگئے
حمایت علی اردو زبان کے نامور شاعر تھے
ان کی ادبی خدمات کا سلسلہ گذشتہ پانچ دہائیوں پر پھیلا ہے۔
ریڈیو،ٹی وی پروگراموں کی تنظیم ، مشاعرے اپنا سکہ جمایا ہے۔
ریڈیو میں مختلف ذمہ داریاں انجام دینے کے ساتھ 60ء کے عشرے میں انہوں نے پاکستان کی فلمی دنیا میں بطور گیت نگار قدم رکھا اوربہت سے نگار ایوارڈز اپنے نام کیے
صحافتی ، ادبی اور تحقیقی حوالے سے بے شمار کتابوں کے اس خالق کو 2002ء میں حکومت ِ پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈبھی دیا گیا۔
مرحوم کا شہرہ آفاق ملی نغمہ ”ساتھیو مجاہدو! جاگ اٹھا ہے سارا وطن“ آج بھی لہو گرماتا ہے۔
ہرقدم پرنت نئےسانچےمیں ڈھل جاتےہیں لوگ
دیکھتےہی دیکھتےکتنےبدل جاتےہیں لوگ
شمع کےمانند اہل انجمن سےبےنیاز
اکثراپنی آگ میں چپ چاپ جل جاتےہیں لوگ
ستمبر05
ڈرامہ و فلم انڈسٹری کے معروف
اداکار عابد علی 67 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
عابد علی جگر کے عارضے میں مبتلا ہونے کی وجہ سے دو ماہ کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج رہے
29 مارچ 1952 میں کوئٹہ میں پیدا ہونے والے عابد علی نے اپنے فنی کیریئر میں خواہش ، دشت ،دوسرا آسمان ، وارث اورمہندی جیسے مشہور ڈرامے کئے اور متعدد فلموں میں کام کیا جب کہ آخری بار انہوں نے فلم ’ہیر مان جا‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اداکار کو لا جواب اداکاری اور شعبے میں قابل قدر خدمات انجام دینے پر صدر پاکستان نے1985 میں انہیں پرائڈ آف پارفامنس سے بھی نوازا تھا۔
06ستمبر
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
عبدالقادر اپنے دور کے بہترین لیگ اسپنر تھے،وہ چیف سلیکٹر بھی رہ چکے ہیں۔
عبدالقادر نے دسمبر 1977ء میں انگلینڈ کے خلاف لاہور میں ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور 67 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
ٹیسٹ کیریئر کے دوران انہوں نے 32 اعشاریہ 80 کی اوسط سے مجموعی طور پر 236 وکٹیں حاصل کیں۔
کسی بھی ٹیسٹ کی ایک اننگز میں اُن کی بہترین بولنگ 56 رنز کے عوض 9 وکٹیں تھی جبکہ 101 رنز دے کر 13 وکٹیں کسی بھی ٹیسٹ میچ میں اُن کی سب سے اچھی پرفارمنس تھی۔
13ستمبر
معروف براڈکاسٹر ثریا شہاب جمعہ کی صبح انتقال کرگئیں، اُنہیں سہ پہر میں اسلام آباد کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ان کے لواحقین میں دوبیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
ثریا شہاب نے اپنے براڈکاسٹنگ کیریئر کا آغاز ریڈیو تہران کے ایک میگزین پروگرام سے کیا تھا، یہی پروگرام اُن کی کامیابی کا سبب بنا۔ ان کا یہ پروگرام عوام بالخصوص نوجوانوں میں بہت مقبول تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بین الاقوامی اہم شخصیات
یکم جنوری
بھارتی اداکار قادر خان انتقال کرگئے
قادر خان 22 اکتوبر 1937
کو کابل میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق کاکڑ خاندان سے تھا۔ انہوں نے 300 سے
زیادہ فلموں میں مختلف حیثیت سے کردارادا کیے اور ان کا ہر کردار امر رہا۔ قادر
خان نے اپنی مزاحیہ اداکاری سے بھی شائقین کو محظوظ کیا۔ وہ ایک ورسٹائل فنکار
تھے۔ اپنی لازوال اداکاری کی بدولت انہوں نے کامیڈی فلموں کیلئے 9 فلم
فیئرایوارڈز اپنے نام کیے۔ ان کی مشہورفلموں میں امر اکبر اینتھونی، قلی، خون بھری
مانگ، بیوی ہو تو ایسی،بول رادھا بول، میں کھلاڑی تو اناڑی، دلہے راجا، حسینہ مان
جائے گی، مقصد، نیا قدم، آنکھیں، شامل ہیں، جب کہ ان کی آخری فلم سال 2015 میں ہو
گیا دماغ کا دہی تھی۔
17، جون
مصر کے معزول صدر ڈاکٹر مرسی عدالت میں انتقال کرگئے
مصر کی فوج نے 14 اگست 2013 کو
دارالحکومت میں اخوان المسلمین کے دو کیمپوں پر دھاوا بول دیا۔ اس کارروائی میں کم
سے کم 1000 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سنہ 2000 سے لے کر سنہ 2005 کے
درمیانی عرصے میں وہ آزاد رکن کی حیثیت سے اس پارلیمانی اتحاد میں بھی شامل رہے جس
میں اخوان المسلمین بھی شامل تھی۔
فوج کے اس اقدم
سے پہلے محمد مرسی کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو چکے تھے تاہم
انھوں نے فوج کے اس الٹی میٹم کو ماننے سے انکار کر دیا تھا
تختہ الٹ دیے جانے کے بعد چار
ماہ تک محمد مرسی کو نامعلوم مقامات پر قید رکھا گیا اور پھر ستمبر سنہ 2013 میں
حکومت نے اعلان کیا کہ اب ان پر باقاعدہ مقدمہ چلایا جائے گا۔
حکومت کا الزام تھا کہ محمد مرسی نے اپنے حامیوں کو صحافی اور حزب
مخالف کے دو رہنماؤں کو قتل کرنے پر اکسایا اور کئی دیگر افراد کو غیر قانونی طور
پر قید کیا اور ان پر تشدد کروایا تھا۔
محمد مرسی اور اخوان المسلمین کے
14 دیگر سرکردہ رہنماؤں پر قائم کیے جانے والے ان مقدامات کی سماعت نومبر سنہ 2013
میں شروع ہوئی۔
Died 2019
Reviewed by News Archive to Date
on
January 20, 2019
Rating:
No comments