Sindh Assembly History
کراچی میں
کورٹ روڈپرواقع اس عالی شان عمارت کاسنگ
بنیادقبل ازپاکستان گورنرسرلانسیلٹ گراہم نےگیارہ مارچ انیس سوچالیس کورکھاتھا۔۔۔
ابتدائی طورپرپراس کی تعمیردوسال کےعرصےمیں مکمل ہوئی۔۔۔اورباقاعدہ افتتاح
گورنرسرہک وڈنےچارمارچ انیس سوبیالیس کوکیاتھا۔۔۔
چودہ اگست انیس سوسینتالیس کولارڈماونٹ بیٹن نےبہ حیثیت گورنرجنرل قائد اعظم محمدعلی
جناح سےحلف لیا۔۔۔ لیاقت علی خان نے بھی پہلے وزیراعظم کی حیثیت سے اسی بلڈنگ میں
حلف اٹھایا تھا۔۔۔
اسی عمارت میں سب سے پہلے پاکستان کے حق میں قرارداد منظور ہوئی تھی۔ انیس سوچون اورچھپن کے آئین بھی اسی عمارت میں منظور کیے گئے تھے کیوں
کہ اس وقت دارالحکومت کراچی ہی تھا۔۔۔
ابتدامیں سندھ اسمبلی بلڈنگ دو منزلوں پر مشتمل تھی۔۔۔ جس میں سترکمرے تھے۔۔۔اورسترہی نشستوں کی
گنجائش رکھی گئی تھی۔ لیکن انیس سوپچاسی میں
میں جیسے ہی اراکین کی تعداد میں اضافہ ہوا تو نشستوں کی تعداد بھی بڑھا دی
گئی۔۔۔ عمارت میں وقت کے ساتھ ساتھ ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اسمبلی ہال میں
نشستوں کا اضافہ کیا جاتا رہا ہے۔ عمارت کی کئی بار مرمت اور تزئین و آرائش ہوچکی
ہے۔۔۔
تاہم ایک نئی عمارت کی اشد ضرورت تھی۔۔۔۔ سو اسی کے عقب میں ددہزارآٹھ میں نئی اور کشادہ عمارت سےسہارادیاگیا۔۔۔
اسپیکر آغا سراج خان درانی کے بقول، جلد پرانی بلڈنگ کو میوزیم میں
تبدیل کرکے اسے بطور قومی ورثہ محفوظ کرلیا جائے گا۔
عمارت کی تعمیر پر ساڑھے چار ارب روپے
خرچ ہوئے ہیں۔ عمارت کے در و دیوار اور چھتوں پر قرآنی آیات اور شاہ لطیف کا کلام
آویزاں ہے۔ ارکان کے بیٹھنے کے لئے نیا اور منفرد سیٹنگ ارینجمنٹ کیا گیا ہے،
فانوس، فرنیچر اور دیگر ساز و سامان سب کا سب نہایت شاندار اور قابل دید ہے
اسمبلی ہال میں 350 ارکان کے بیٹھنے
کی گنجائش ہے
نئی عمارت کی تعمیر پر ساڑھے چار ارب روپے خرچ ہوئے ہیں۔ عمارت کے در و دیوار
اور چھتوں پر قرآنی آیات اور شاہ لطیف کا کلام آویزاں ہے۔ ارکان کے بیٹھنے کے لئے
نیا اور منفرد سیٹنگ ارینجمنٹ کیا گیا ہے، فانوس، فرنیچر اور دیگر ساز و سامان سب
کا سب نہایت شاندار اور قابل دید ہے۔۔۔
نئی بلڈنگ
میں پارلیمانی لیڈرز اور 20 وزراء کے دفاتر ۔ کیفے ٹیریاز اور دیگر سہولتیں بھی
موجود نئی بلڈنگ کا باقاعدہ افتتاح سابق صدر آصف علی زرداری نے کیا ۔
24 جون 2014 کو سندھ اسمبلی کی نئی بلڈنگ میں پہلا اجلاس ہوا
First Assembly | 27 April 1937 to 1945 |
Second Assembly | 12 March 1946 to 1946 |
Third Assembly | 17 February 1947 to 1951 |
Fourth Assembly | 12 September 1953 to 1955 |
Fifth Assembly | 1972 to 1977 |
Sixth Assembly | 30 March 1977 to 5 July 1977 |
Seventh Assembly | 28 February 1985 to 30 May 1988 |
Eighth Assembly | 19 November 1988 to 6 August 1990 |
Ninth Assembly | 27 October 1990 to 19 July 1993 |
Tenth Assembly | 9 October 1993 to 5 November 1996 |
Eleventh Assembly | 3 February 1997 to 12 October 1999 |
Twelfth Assembly | 10 October 2002 to 15 November 2007 |
Thirteenth Assembly | 18 February 2008 to 2013 |
سندھ اسمبلی کے وزرائے اعلی پر ایک نظر
محمد ایوب کھوڑو اگست 1947 سے اپریل 1948
پیر الہی بخش نے مئی 1948 سے فروری 1949
یوسف ہارون نے فروری 1949 سے مئی 1950
قاضی فضل اللہ نے مئی 1950 سے مارچ 1950
ایوب کھوڑو نے مارچ 1951 سے دسمبر 1951
پیرزادہ عبدالستار نے مئی 1953 سے نومبر 1954
ایوب کھوڑو نے نومبر 1954 سے اکتوبر 1955
ممتاز بھٹو نے مئی 1972 سے دسمبر 1973
غلام مصطفی جتوئی نے دسمبر 1973 سے جولائی 1977
غوث علی شاہ نے اپریل 1985 سے اپریل 1988
اختر علی غلام قادر نے اپریل 1988 سے جون 1988
اختر علی غلام قادر نے اگست 1988 سے دسمبر 1988
قائم علی شاہ نے دسمبر 1988 سے فروری 1990
آفتاب شعبان میرانی نے فروری 1990 سے اگست 1990
جام صادق علی نے اگست 1990 سے مارچ 1992
مظفر حسین شاہ نے مارچ 1992 سے جولائی 1993
علی مدد شاہ نے جولائی 1993 سے اکتوبر 1993
سید عبداللہ شاہ نے اکتوبر 1993 سے نومبر 1996
ممتاز بھٹو نے نومبر 1996 سے فروری 1997
لیاقت علی جتوئی نے فروری 1997 سے اکتوبر 1998
علی محمد مہر نے دسمبر 2002 سے جون 2004
ارباب غلا م رحیم نے جون 2004 سے نومبر 2007
عبدالقادر ہالیپوٹو نے نومبر 2007 سے اپریل 2008
قائم علی شاہ نے اپریل 2008 سے مارچ 2013
زاہد قربان علوی نے مارچ 2013سے مئی 2013
قائم علی شاہ نے مئی 2013 سے جولائی 2016
مراد علی شاہ نے جولائی 2016 سے مئی 2018
فضل الرحمن نے جون 2018 سے اگست 2018
اسپیکر سندھ اسمبلی پر ایک نظر
اسپیکر سندھ اسمبلی پر ایک نظر
Diwan Bhoj Singh (Sukkur)
|
28 April 1937 to 15 February 1938
|
Syed Miran Muhammed Shah (Hyderabad)
|
26 February 1938 to 3 May 1948
|
Agha Badruddin Durrani (Sukkur)
|
8 March 1949 to 29 December 1951
|
Ghulam Ali Talpur (Hyderabad)
|
14 September 1953 to 21 March 1955
|
Ghulam Rasool Keehar (Larkana)
|
2 May 1972 to 3 March 1977
|
Agha Sadruddin Durrani (Sukkur)
|
13 March 1977 to 4 July 1977
|
Abdullah Hussain Haroon (Karachi)
|
6 April 1985 to 13 March 1986
|
Syed Muzaffar Hussain Shah (Tharparkar)
|
6 April 1986 to 1 December 1988
|
Syed Abdullah Shah (Dadu)
|
1 December 1988 to 5 November 1990
|
Abdul Razique Khan (Karachi)
|
5 November 1990 to 19 October 1993
|
Ghous Bux Maher (Shikarpur)
|
19 October 1993 to 22 February 1997
|
Nawaz Mirza Advocate (Hyderabad)
|
22 February 1997 to 26 October 1998
|
Syed Muzaffar Hussain Shah (Mirpurkhas)
|
14 December 2002 to January 2008
|
Nisar Ahmed Khuro (Larkana)
|
18 February 2008 to 30 May 2013
|
30 May 2013 to Current
|
Sindh Assembly History
Reviewed by News Archive to Date
on
August 13, 2018
Rating:
No comments