Parliament Joint Session History
سنیٹ 6اگست 1973 کو قائم ہوئی
سنیٹ کا پہلا اجلاس کی حبیب اللہ خان مروت کی سربراہی میں ہوا
ایوان میں چیرمین سنیٹ کو 45میں سے 32ارکان کی حمایت حاصل تھی
پہلے اجلاس میں ارکان کی تعداد 45تھی جس میں ایک خاتون سنیٹر سامیعہ عثمان بھی شامل تھیں
آئین کے آرٹیکل 56 کی ذیلی شق 3 کے تحت ہر پارلیمانی سال کے آغاز پر صدر مملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے خطاب کرنا ضروری ہے
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں ک تاریخ کافی پرانی ہے۔ مختلف صدور نے پاکستان کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا ہے ۔پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں 1985 سے 2017 کے درمیان سات صدور نے 27 مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ جبکہ اسکے بعد موجودہ صدر مملکت ممنون حسین بھی 5 مرتبہ خطاب کر چکے ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں سے سابق صدر غلام اسحاق خان اور آصف علی زرداری نے چھ چھ مرتبہ پارلیمنٹ جبکہ جنرل ضیاء الحق نے 5 مرتبہ جبکہ سابق صدر فاروق احمد خان لغاری اور سابق صدر رفیق احمد تارڑ نے دو مرتبہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا ۔ پرویز مشرف نو سالہ اقتدار میں صرف ایک مرتبہ 2004 میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی روایت سابق صدرضیاء الحق کے 1985 میں پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد شروع ہوئی تھی
20 اگست 2020
20 اگست 2020
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا موجودہ پارلیمان کے تیسرے سال کے آغاز پر دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے تیسراخطاب
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حکومت کی دوسالہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سے پہلے کرپشن کا بازار گرم تھا۔ معیشت زوال پذیر تھی، وزیراعظم نے کورونا بحران میں جو وژن اختیار کیا۔ وہ کامیاب رہا۔ کورونا سے نمٹنے پر حکومت تعریف کی مستحق ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں اپوزیشن نے احتجاج اور شور شرابہ کیا، اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا
صدر عارف علوی نے مشترکہ اجلاس سے دوسری مرتبہ خطاب کیا
12ستمبر
2019
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مشکل ترین معاشی دور کرپشن نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا،ان کا احتساب ہورہا ہے ،
سوشل میڈیا سے متعلق موثر واضح پالیسی ،گیس بجلی کے بلوں میں کمی کی جائے
پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں ،صدر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں ،صدر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
بلاول بھٹونے شرکت نہیں کی سیاسی قیدیوں کی نشستوں پر ان کی تصاویر رکھی گئیں
17 ستمبر 2018
کرپشن سب سے بڑا مسئلہ احتساب اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا،
سادگی کا فروغ اور بدعنوانی سے پاک
نظام نئے پاکستان کی شناخت ہے
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر عارف علوی کاپہلا خطاب
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر عارف علوی کاپہلا خطاب
ن لیگ اور اتحادیوں کا احتجاج ، پی پی اور جماعت اسلامی لاتعلق
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صدر ممنون حسین نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے 5 مرتبہ خطاب کیا ان کے خطابات کی تفصیل
01 جون 2017
01 جون 2017
صدرمملکت ممنون حسین کی اختلاف رائے کے راستے
کوقومی انتشار سے بچانے کی اپیل ۔۔ ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں ۔۔ دہشت گردی
کے خلاف قربانی دینے والے شہری اور فوجی جوان ہمارے محسن ہیں ۔۔ پارلیمنٹ کے
مشترکہ اجلاس سے پانچواں خطاب
01 جون 2016
اقتصادی راہداری پر تحفظات
درست نہیں،،،اپوزیشن غیر قانونی طریقے سے مرضی مسلط نہ کرے ،،،صدر ممنون کاچوتھے
پارلیمانی سال پرمشترکہ اجلاس سے خطاب
04
جون 2015
دہشت گردی کی بھارتی دھمکی
پر سیاسی قیادت چوکنا رہے ، آپریشن ضرب عضب آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گا ،
پولیو کے پھیلاو کہ زمہ دار وہ عناصرہیں
جن کی وجہ سے خطے میں بدامنی اور دہشت گردی میں اضافہ ہوا، صدر
ممنون کا تیسرے پارلیمانی سال پرمشترکہ اجلاس سے خطاب
02 جون 2013
فوج کی قربانیاں قابلِ فخر ہیں،،اپنی صفوں میں
اتحاد سے دشمن کی انتشار پھیلانے کی سازش ناکام بنا دیں،،، شخصیات کی بجائے قومی
اداروں کو فوقیت دی جانی چاہیے، صدر ممنون حسین کا پارلمیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے دوسراخطاب
،
02
جون 2014
فوج کی قربانیاں قابلِ فخر
ہیں،،اپنی صفوں میں اتحاد سے دشمن کی انتشار پھیلانے کی سازش ناکام
بنا دیں،،، شخصیات کی بجائے قومی اداروں کو فوقیت دی جانی چاہیے، صدر مملکت ممنون
حسین کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پہلا خطاب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صدر
آصف علی زرداری پارلیمنٹ کے
مشترکہ اجلاس سے چھ مرتبہ خطاب کرنے
والے دوسرے جمہوری صدر ہیں ان چھ خطابات کی
تفصیل :
20
Sep 2008
کوصدر زرداری
نے پہلی مرتبہ پا رلیمنیٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا
دہشت گردوں کی
سرکوبی کے نام پر ملکی حدود کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی ، حکومت 17 ویں
ترمیم اور 58 ٹوبی کے خاتمے کے لیے کمیٹی بنائے صوبہ سرحد کا نام خیبر پختون خواہ
رکھا جائے
خطاب والے دن ہی افطار کے وقت اسلام آباد میں بارود بھرے
ٹرک نے میریٹ ہوٹل تباہ کردیا جس میں 60 افراد جا ں بحق ہوئے
28
March 2009
صدر زرداری نے دوسرے خطاب کہا کہ
گورنر راج کے خاتمے اور پنجاب میں وزارت اعلی کے لیے ن لیگ
کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ، میثاق جمہوریت پر عملدرآمد، اٹھاون ٹوبی کے
خاتمے اور صوبوں کو اندرونی خودمختاری دینے مشترکہ پارلیمانی پارٹی قائم کرنے کے لیے
کہا
05
April 2010
صدر زرداری نے
تیسرے خطاب میں کہا
کہ انیس سو
تہتر کا آئین بحال کرکے ایک تاریخ رقم کررہےہیں ، اٹھارویں ترمیم پر ہر پاکستانی
کو مبارکباد دیتا ہوں، پارلیمنٹ کی بالادستی دوبارہ بحال کردی
22
March 2011
صدر زرداری نے
چوتھا خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا
کسی کو پارلیمنٹ
کے اختیارات غضب کرنے کی اجازت نہیں دیں تمام اداروں کو اپنی حدود میں کام کرنا
چاہیے قومی مسائل پر تمام جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دی ، آئین کی بحالی اور این
ایف سی ایوارڈ کو بڑی کامیابی قرار دیا
17
March 2012
صدر زرداری نے
پانچویں خطاب میں کہا
جمہوریت کے
استحکام، معیشت کی بحالی، حکومتی عملداری قائم کرنے اور دہشت گردی کیخلاف اقدامات
گنوائے۔صدر زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پانچویں خطاب میں اعتراف کیا کہ
بلوچستان میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے۔صدر نے کہاکہ بلوچستان کے حوالے سے ماضی کی
غلطیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
10
June 2013
صدر زرداری نے
چھٹے خطاب میں کہا
پارلیمنٹ آئین
توڑنے والوں کو سزا کی حکمت عملی بنائے تعاون کریں گے ، آئین توڑنا بغاوت ہے جمہوریت
دشمنوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تاریخ میں مختلف مواقعوں پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلائے جاتے رہے ہیں جن میں اہم مواقعوں پر بھی اجلاس طلب کیے گئے ۔
17مارچ 2012 کو اہم امور پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا جس امریکہ سے تعلقات کے از سر نو تعین اور آغاز حقوق بلوچستان جیسے اہم امور زیر غور لائے گئے
18مارچ 2014 کو اسلام آباد دھرنے پر بھی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا تھا۔ جس میں دھرنے کا خلاف مزمتی قرار داد منظور کی گئی
06اپریل 2015 کو یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا،جس میں مشرق وسطی کی صورتحال کے بارے میں طویل بحث بھی کی گئی تھی ۔
21مارچ 2016 پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پی آئی اے نجکاری کے حوالے سے طلب کیا گیا جس میں نجکاری بل منظور کیا گیا
05 اکتوبر 2016پاک بھارت کشیدگی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا
28 مارچ 2019
پاک بھارت کشیدگی ،سینیٹ اور قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس ہوا
کشیدگی میں کمی کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، گزشتہ شب میزائل حملے کا خطرہ تھا ، وزیراعظم
جنگ مسائل کا حل نہیں میز پر آنا پڑتا ہے ، حکومت اور اپوزیشن ایک صفحے پر ہیں ، شہباز شریف
..........................
06 اگست 2020
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس ہوا اجلاس میں میوچل لیگل اسسٹنس کریمنل میٹرز بل 2020ء پاس کر لیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے بل پر اپنی ترامیم واپس لے لیں تاہم ایم ایم اے، پی کے میپ اور نیشنل پارٹی نے بل کی مخالفت کی
....................
...........................
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مختلف
سربراہان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی تفصیل
ترکی کے صدر
رجب طیب اردوان پہلے غیر ملکی حکومتی سربراہ ہیں جو چارمرتبہ پاکستانی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل
کرچکے ہیں
دو مرتبہ بطور وزیراعظم اور دو مرتبہ بطور صدر
14 فروری 2020 کو بطور صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا
دو مرتبہ بطور وزیراعظم اور دو مرتبہ بطور صدر
14 فروری 2020 کو بطور صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا
پہلی بار2009 ء
میں دوسری مرتبہ 2012ء میں جبکہ 17 نومبر 2016 کو بطور ترک وزیر اعظم پاکستانی پارلیمنٹ کے
مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا،
تاہم اپوزیشن
جماعت پاکستان تحریک انصاف نے ان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا بائیکاٹ کرنے کا
اعلان کیا جسے ترک سفیر کی درخواست پر بھی واپس نہیں لیا گیا۔
پارلیمانی تاریخ
میں چین کے صدر شی چن پنگ 2015ء، وزیر اعظم وین جیا باؤ2010ء پارلیمنٹ کے مشترکہ
اجلاس سے خطاب کرچکے ہیں
برطانوی ملکہ
الزبتھ 1997ء، ایرانی صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی 1992ء اور سری لنکن وزیر اعظم
سریماوؤ بندرانائیکے بھی پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرچکی ہیں
26 جون 1963
انڈونیشیا کے صدر ڈاکٹر
احمد سوئیکارنو
05 ستمبر1974
سری لنکا کی وزیراعظم مسز
بندرانائیکے
15 نومبر1985
ترکی کے صدر کنعان ایورن
24 جون 1989
فلسطینی صدر یاسر عرفات
20 فروری 1990
فرانس کے صدر متراں
07 نومبر 1992
ایران کے صدرعلی ہاشمی
رفسنجانی
02 دسمبر 1996
چین کے صدر جیانگ ژی من
08 اکتوبر 1997
برطانیہ ملکہ الزبتھ دوئم
26 اکتوبر 2009
ترک وزیراعظم طیب اردوان
19 نومبر 2010
چین کے وزیراعظم وین جیا
باو
21 مئی 2012
ترک وزیراعظم طیب اردوان
21 اپریل 2015
چین کے صدر شی چن پنگ
17 نومبر 2016
ترک وزیراعظم طیب اردوان
26 جنوری 2018
انڈونیشیا کے صدر جوکو
ویدودو
مختلف سربراہان کی قومی اسمبلی
سے خطاب کی تفصیل :
پاکستانی پارلیمنٹ سے سب سے پہلے
15مارچ 1950 کو شہنشاہ ایران نے خطاب کیا تھا جبکہ پھر انہوں نے 3جولائی 1962 کو
قومی اسمبلی کا دورہ کیا اور اجلاس کی کارروائی دیکھی۔15جولائی1962 کو ہی فلپائن
کے صدر دیوداماقاپگل نے قومی اسمبلی سے خطاب کیا۔ تیسرا خطاب انڈونیشیا کے صدر
ڈاکٹر احمد سوئیکارنو نے 26جون 1963ء کو قومی اسمبلی میں کیا تھا۔ پارلیمنٹ سے
خطاب کرنے والے غیر ملکی شخصیات میں سری لنکا کی خاتون وزیراعظم مسز بندرا نائیکے
بھی ہیں جنہوں نے 5ستمبر 1974ء کو خطاب کیا جبکہ ترکی کے صدر کنعان ایورن نے سابق
صدر ضیاء الحق کے دور میں 15نومبر 1985ء کو پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ چھٹا خطاب کرنے
والے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ مرحوم یاسر عرفات تھے ۔ اس وقت بے نظیر بھٹو وزیر
اعظم تھیں ۔ فرانس کے صدر فرانکو متراں نے 20فروری 1990ء اور ایرانی مجلس شوریٰ کے
ا سپیکر مہدی کروبی نے 24فروری 1991ء قومی اسمبلی جبکہ ایران کے صدر علی اکبر
ہاشمی رفسنجانی نے 7ستمبر 1992ء کو پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ اسپیکر ایرانی مجلس شوری
علی اکبر ناطق نوری نے 11 اپریل 1994ء کو قومی اسمبلی ، چینی صدر جیانگ ژی من نے
2دسمبر 1996ء کو سینیٹ کے خصوصی اجلاس اور برطانیہ ملکہ الزبتھ دوم نے 8 اکتوبر
1997ء کو پارلیمنٹ خطاب کیا۔13واں خطاب 12سال بعد 26اکتوبر2009ء کو ہوا جو ترکی کے
وزیراعظم طیب ایر دو آن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کیا ، پھر چینی وزیر اعظم
وین جیا باؤ نے 19 نومبر 2010ء کوقومی اسمبلی سے خطاب کیا، 15واں خطاب کرنے والی
غیر ملکی شخصیت ایک بار پھر ترک وزیر اعظم رجیب طیب ایر دو آن ہی تھے جنہوں نے 21
مئی 2012 کو مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا جبکہ موجودہ چینی وزیر اعظم لی کیانگ نے
سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے 23 مئی 2013ء کو خطاب کیا تھا ۔ اس وقت نگراں حکومت قائم
تھی 21 اپریل 2015 کو چینی صدر شی چن پنگ نے
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا
Parliament Joint Session History
Reviewed by News Archive to Date
on
March 01, 2018
Rating:
No comments