Ishaq Dar NAB Hearing Timeline
27 جولائی 2019
سابق وزیر خزانہ
اسحاق ڈار کی چار کنال سترہ مرلہ کا ہجویری
بنگلہ قبضہ میں لے لیا.
نیب کی ہدایت پر
ضلعی انتظامیہ ۔ایل ڈی اے افسران نے پولیس کے ہمراہ گھر کو تحویل میں۔ لیا
اسسٹنٹ کمشنر
ماڈل ٹاون زیشان نصراللہ رانجھا ۔ایل ڈی اے اسٹیٹ افیسر نے گھر اپنی مدعیت میں تحویل
میں لیا
ضلعی حکومت نے
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اکاونٹ سے بھی کروڑوں روپے کی رقم ضبط کر لی
اسحاق ڈار کے
مختلف بنکوں میں موجود رقم کو صوبائی حکومت کے اکاونٹس میں جمع کرا دی
اسحاق ڈار کے
اکاونٹس میں موجود رقم تقریباً 50 کروڑ کے قریب بنتی ہے
................
27 ستمبر 2017
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر
خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی اسحاق ڈار کا فرد جرم سے انکار، ۔۔50
لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے
جمع کرادیے
01 نومبر 2017
احتساب عدالت نے
اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
29 جون 2018
الیکشن کمیشن نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینٹ رکنیت
معطل کردی
جبکہ عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر اسحاق ڈار کے اشتہاری قرار دینے کے علاوہ ان کے پاکستان میں
اثاثے اور اکاؤنٹس منجمند کردیے
02 اکتوبر 2018
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج
محمد بشیر نے نیب کی درخواست پر فیصلہ سنا تے ہوئے پنجاب حکومت کو اسحاق ڈار کے
بینک اکاؤنٹس اور جائیداد قبضے میں لینے اور نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔
3
مارچ 2019
اسحاق ڈار سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے
باعث لندن چلے گئے جس کے بعد تاحال اسحاق
ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔
09 اپریل 2019
اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کردیے گئے ، انٹرپول نے مزید دستاویزی
ثبوت مانگ لیے تاہم انٹر پول نے حکومت کی طرف سے
فراہم کردہ دستاویزات کو ناکافی قرار دے دیا
27 مئی 2019
اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے
برطانیہ سے معاہدہ طے کرلیا گیا
تاہم برطانوی وزیر خارجہ کا واضح طور پر
کہا کہ برطانیہ حوالگی ملزمان سے متعلق ایسا کوئی معاہدہ نہیں کرے گا جسے سیاسی
طور پر استعمال کیا جا سکے۔
اسحاق ڈار کی پیشی کی سماعتوں کی تفصیل
20 ستمبر2017،اسلام آباد کی احتساب عدالت سے وزیر
خزانہ اسحاق ڈارکے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
25 ستمبر2017 ۔وزيرخزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت میں پيش ہوئے
50 لاکھ کے
ضمانتی بانڈ جمع کرانیکی ہدایت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
27 ستمبر، اسحاق ڈار کی دوسری
پیشی ،فرد جرم عائد کردی گئی
اسحاق ڈار کا فرد جرم سے انکار، ۔۔50 لاکھ روپے
کے ضمانتی مچلکے جمع کرادیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
04 اکتوبر2017، اسحاق ڈار کی
احتساب عدالت میں تیسری پیشی ، گواہان کے
بیان ریکارڈ کیے گئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
12 اکتوبر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی چوتھی پیشی
آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی ، دستاویزات پر
اعتراض ، گواہوں پر جرح
دوسرے گواہ قومی سرمایہ کاری ٹرسٹ کے منیجر کا
بیان بھی قلمبند ۔۔ استغاثہ کے گواہ طارق جاوید کا بیان قلمبند۔۔ اسحاق ڈار نے
ستمبر دو ہزار پندرہ میں سرمایہ کاری کی ۔۔ جنوری دو ہزار سترہ میں رقم واپس لے
لی۔ گواہ شاہد عزیزکا بيان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
16اکتوبر، وزير
خزانہ اسحاق ڈار کي احتساب عدالت میں
پانچویں بار پیش ہوئے ۔ استغاثہ کے دو گواہوں کی طلب کیا
گیا تھا استغاثہ کے گواہ طارق جاوید کا بیان
مکمل، ۔ جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی سخت رکھی گئی
احتساب عدالت نےوزیرخزانہ کی عدالتی کارروائی سے استثنیٰ
کی درخواست مسترد کر دی, بارہ بجے دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا
صبح وکیل خواجہ حارث سپریم کورٹ میں
مصروف تھے ۔جس کے باعث
اثاثہ
جات کيس کي سماعت بارہ بجے تک ملتوي کردی گئی تھی ۔
اسحاق
ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرینس کیس کی سماعت 18 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
18 اکتوبر، اسلام
آباد:وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی مرتبہ احتساب عدالت پہنچے
وزیر
خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت
۔استغاثہ کے دو گواہ مسعود غنی اور عبدالرحمن گوندل نے اپنے بیان ریکارڈ کرائے ۔سماعت
احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنےکی
وکیل خواجہ حارث ضروری کام سے ایک ہفتے کے لیے بیرون ملک
چلے گئے ، معاون وکیل مومنہ
اسحاق
ڈار کے خلاف ریفرینس کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 23 اکتوبر
اسحاق ڈار احتساب عدالت میں ساتویں بارپیش ہوءے
اثاثہ جات ریفرنس کیس۔۔چیئرمین نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے تمام اثاثے منجمد کردیئے۔منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثے منجمدکرنے کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع۔۔ سماعت کے دوران وکیل حارث اورنیب پراسيکیورٹرمیں دوبار تلخ جملوں کا تبادلہ۔ اسحاق ڈار ساتویں مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 23 اکتوبر
اسحاق ڈار احتساب عدالت میں ساتویں بارپیش ہوءے
اثاثہ جات ریفرنس کیس۔۔چیئرمین نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے تمام اثاثے منجمد کردیئے۔منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثے منجمدکرنے کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع۔۔ سماعت کے دوران وکیل حارث اورنیب پراسيکیورٹرمیں دوبار تلخ جملوں کا تبادلہ۔ اسحاق ڈار ساتویں مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
30 اکتوبر
اسحاق ڈارکی آمدن سے
زاءد اثاثہ جات ریفرینس کیس کی آٹھویں سماعت
اسحاق ڈارکی استثنا کی درخواست مسترد ،قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسحاق ڈار کے ضامن کو نوٹس جاری,سماعت دو نومبر تک ملتوی
احتساب عدالت میں اسحاق ڈارکيخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت
۔ اسحاق ڈار کیخلاف تین گواہوں کےبیانات قلمبند ہونگے، نیب کی ٹیم اور استغاثہ کےگواہ عبدالرحمان گوندل ثبوت لے کراحتساب عدالت پہنچے۔گواہ عبدالرحمان گوندل دو بوری ریکارڈ کے ساتھ احتساب عدالت پہنچے
۔ اسحاق ڈار کیخلاف تین گواہوں کےبیانات قلمبند ہونگے، نیب کی ٹیم اور استغاثہ کےگواہ عبدالرحمان گوندل ثبوت لے کراحتساب عدالت پہنچے۔گواہ عبدالرحمان گوندل دو بوری ریکارڈ کے ساتھ احتساب عدالت پہنچے
خواجہ حارث کی جانب سےاسحاق ڈارکی استثناکی درخواست عدالت میں پیش
اسلام آباد:نیب کی جانب سےاستثنا کی درخواست کی مخالفت
اسحاق ڈارکی استثنا کی درخواست پرفیصلہ محفوظ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
02 نومبر
اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرینس کیس کی نویں سماعت 8 نومبرتک ملتوی
اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے
وکیل خواجہ حارث بھی غائب رہے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے نیب کو میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کا حکم دے دیا۔
میڈیکل رپورٹ مسترداورناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیےجائیں،نیب پراسیکیوٹر
اسحاق ڈار 8 نومبر کو پیشی یقینی بنائیں ، نیب کی ہدایت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
08 نومبر2017
اسحاق ڈارکی آمدن سے
زاءد اثاثہ جات ریفرینس کیس کی دسویں سماعت
نیب عدالت نے اسحاق ڈار کی استشنی اور نیب کی ناقابل
ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنیکی اسدعا مسترد کرتے ہوءے سماعت 14 نومبر تک ملتوی
کردی،اسحاق ڈار ریفرینس کیس کی سماعت، آئندہ سماعت پر ضامن کو پیش ہونے کا حکم،
اسحاق ڈار بھی آئیں یہاں کے ڈاکٹر سے بھی بیماری کی تصدیق کروائیں گے ، نیب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
14 نومبر
اسحاق ڈارکی آمدن سے
زاءد اثاثہ جات ریفرینس کیس کی گیارہوِیں سماعت
احتساب عدالت نےاسحاق ڈار کے ناقابل
ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس جاری
احتساب عدالت نے کیس کی سماعت21 نومبرتک ملتوی کردی
21 نومبر
18 جنوری 2018
..............
24 جنوری 2018
31 جنوری2018
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کو 8 فروری طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی، بدھ کو اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود استغاثہ کے اہم گواہ واجد ضیاء بیان ریکارڈ کرانےکیلئے پیش نہ ہوئے جبکہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی افسر سدرہ منصور نے اضافی دستاویزات جمع کرا دیں اور استغاثہ کے دوسرے گواہ سلمان سعید نے بھی بیان ریکارڈ کرا دیا۔ سدرہ منصور نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی کمپنیو ں سے متعلق 2 دستاویز ات رہ گئی تھیں، جو آج جمع کرائی گئی ہیں، سلمان سعید نے ریکارڈ پیش کرنے کیلئے کچھ دیر کی مہلت مانگی
21 نومبر
اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد ریفرینس کیس کی سماعت
نیب نے اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ جمع کرادی
اسحاق ڈار کی تیسری میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دے دیا
اسحاق ڈارکی غیرحاضری میں نمایندہ مقررکرنے کی درخواست بھی مسترد
اسحاق ڈارکی بذریعہ اشتہار طلبی کا حکم جاری کرنےکا فیصلہ
عدالت نے کیس کی مزید سماعت4دسمبر تک ملتوی کر دی
..............
14 دسمبر2017
احتساب عدالت نے وزیرخزانہ اسحٰق ڈارکیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس میں استغاثہ کے مزید پانچ گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت پیر 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت کے جج محمد بشیر نے حاضرنہ ہونے پر اسحٰق ڈار کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے اورضامن احمد علی قدوسی کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا عمل شروع کرنیکاحکم دیدیا۔ جمعرات کو فاضل عدالت نے نجی بینک کے منیجر آپریشنز عظیم خان کا بیان قلمبند کیا،
18 دسمبر 2017
نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی تنخواہ اور مراعات کا ریکارڈ پیش کردیا گیا ہے۔ ،سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان نجی بینک افسر فیصل شہزاد، ڈپٹی سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن قمر زمان اور ڈائریکٹر بجٹ قومی اسمبلی شیر دل خان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔فیصل شہزاد نے اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں
21 دسمبر 2017
14 دسمبر2017
احتساب عدالت نے وزیرخزانہ اسحٰق ڈارکیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس میں استغاثہ کے مزید پانچ گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت پیر 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت کے جج محمد بشیر نے حاضرنہ ہونے پر اسحٰق ڈار کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے اورضامن احمد علی قدوسی کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا عمل شروع کرنیکاحکم دیدیا۔ جمعرات کو فاضل عدالت نے نجی بینک کے منیجر آپریشنز عظیم خان کا بیان قلمبند کیا،
18 دسمبر 2017
نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی تنخواہ اور مراعات کا ریکارڈ پیش کردیا گیا ہے۔ ،سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان نجی بینک افسر فیصل شہزاد، ڈپٹی سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن قمر زمان اور ڈائریکٹر بجٹ قومی اسمبلی شیر دل خان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔فیصل شہزاد نے اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں
21 دسمبر 2017
احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات
ریفرنس کی سماعت
کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد
بشیر نے کی ۔ نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید
کارروائی پر حکم امتناع دے دیاہے۔جج محمد بشیر نے استفسار کیا کیا آپ کو آرڈر کی
کاپی ملی ہے؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ آرڈر کی کاپی
کے لیے درخواست کی ہے مگر ملا نہیں۔ چھٹیوں کے بعد کی کوئی تاریخ دے دیں
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق
ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 2جنوری تک ملتوی کردی
18 جنوری 2018
اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 24جنوری تک ملتوی
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی پٹیشن خارج کر دی ہے، عمران شفیق نیب پراسیکیوٹر
عدالتی کارروائی پر جو حکم امتناع تھا اس کا کیا بنا؟ جج محمد بشیر کا استفسار
اسحاق ڈار کی مرکزی پٹیشن ہی خارج ہو گئی ہے، عمران شفیق نیب پراسیکیوٹر
28 میں سے 10 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں، نیب پراسیکیوٹر
آئندہ سماعت پر زیادہ سے زیادہ گواہوں کو بلایا جائے، جج محمد بشیر
نیب کو اسحاق ڈار کی جانب سے دائر اعتراضات کا جواب داخل کرانے کے لیے آخری مہلت۔
22 جنوری 2018
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کےخلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس میں استغاثہ کے تین گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئےجبکہچوتھے گواہ قابوس عزیز کا مکمل بیان قلمبند نہ کیاجاسکااور نیب ریفرنس کی سماعت26جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی،سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ اسسٹنٹ کمشنر تحصیل شالیمار، لاہور علی اکبر بھنڈر نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
24 جنوری 2018
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ہجویری ٹرسٹ اور ہجویری
فائونڈیشن کے اکاؤنٹس کی بحالی سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سنادیا،عدالت نے
ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹس کو جزوی طور پر بحال کردیا ۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ ویلفئیر کے منصوبوں
پر رقم خرچ کی جا سکتی ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کی درخواستوں پر
سماعت کی۔نیب نے معاملے پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرا دیا ۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہجویری
ٹرسٹ میں یتیم بچے رہتے ہیں، یہ بھی حقیقت ہے کہ فلاحی ادارے کا غلط استعمال کیا
گیا، ہم نہیں چاہتے کہ بچوں کی کفالت رک جائے۔
اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل میں کہا ہجویری فاونڈیشن کے زیر
اہتمام بھی کئی فلاحی ادارے چلتے ہیں۔
نیب نے اسحاق ڈار کی جائیداد منجمد کرانے سے متعلق بھی جواب
جمع کرا دیا ۔
احتساب عدالت نے ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹس کو جزوی طور پر بحال
کردیا ۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ ویلفیئر کے منصوبوں پر رقم خرچ کی
جا سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔31 جنوری2018
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کو 8 فروری طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی، بدھ کو اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود استغاثہ کے اہم گواہ واجد ضیاء بیان ریکارڈ کرانےکیلئے پیش نہ ہوئے جبکہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی افسر سدرہ منصور نے اضافی دستاویزات جمع کرا دیں اور استغاثہ کے دوسرے گواہ سلمان سعید نے بھی بیان ریکارڈ کرا دیا۔ سدرہ منصور نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی کمپنیو ں سے متعلق 2 دستاویز ات رہ گئی تھیں، جو آج جمع کرائی گئی ہیں، سلمان سعید نے ریکارڈ پیش کرنے کیلئے کچھ دیر کی مہلت مانگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
07 فروری2018
اسلام آ باد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی
جانب سے جائیداد ضبطگی پر اعتراضات کے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو 14 فروری
کو سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق
سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح اور نیب
پراسیکیوٹر عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
08 فروری
اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں سماعت
پانامالیکس کے لیے جے آئی ٹی
سربراہ واجد ضیاء، اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس میں بطور گواہ پیش ہوگئے۔ جے آئی
ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ نہ ہونے کے باعث بیان قلم بند نہ کیا جاسکا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیر خزانہ کے خلاف نیب
ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔کیس کی سماعت کے دوران پاناما اسکینڈل کی تحقیقات کے
لیے قائم ہونے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی
ٹی کا اصل ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا تھا۔
اس موقع پر عدالت نے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے جے آئی ٹی کے
سربراہ واجد ضیاء کو 12 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
12 فروری
احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد
اثاثوں کے سلسلے میں قائم کیے گئے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی
کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس
کی سماعت کی۔
احتساب عدالت نے آج پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے اثاثوں
کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ، ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء اور
تفتیشی افسر نادر عباس کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا۔
ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے بتایا
کہ '5 مئی کو سپریم کورٹ نے میری سربراہی میں جے آئی ٹی بنائی، 'جے آئی ٹی نے 10
جولائی 2017 کو حتمی رپورٹ پیش کی تھی۔
............
28 فروری
اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس کی سماعت
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے
ضمنی ریفرنس کی نقول ملزمان میں تقسیم نہ ہو سکیں جس کے باعث احتساب عدالت نے
ریفرنس پر سماعت 5 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زیادہ
اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ، ضمنی ریفرنس میں نامزد تین میں سے
ایک ہی ملزم وقت پر عدالت میں پیش ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
05 اپریل 2018
احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں شامل شریک ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے خلا ف ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے احتساب عدالت میں کی۔
نیب نے 26 فروری 2018ء کو دائر کیے گئے اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا رضوی کو بھی شریک ملزمان کے طور پر نامزد کیا تھا۔
دورانِ سماعت ضمنی ریفرنس میں شامل ملزمان نعیم محمود، منصور رضا اور صدر نیشنل بینک سعید احمد احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے شریک ملزمان کےخلاف فردجرم عائد کی، تینوں ملزمان نے اس موقع پر صحت جرم سے انکار کردیا۔
………………
Ishaq Dar NAB Hearing Timeline
Reviewed by News Archive to Date
on
October 22, 2017
Rating:
No comments