Lahore Blast History


لاہور میں گذشتہ دہشت گردی کے واقعات کی تفصیلات

08 مئی 2019

لاہور داتا دربار گیٹ نمبر 2 پر خودکش دھماکا 
5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق
دھماکا ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ہوا 
دھماکے سے گاڑی مکمل طور پر تباہ 
14 مارچ 2018 

 لاہور، رائیونڈ پولیس چوکی پر خود کش حملہ 4 اہلکار سمیت 9 افراد شہید
خود کش حملہ آور نے رائیونڈ اجتماع میں داخل ہونے کی کوشش کی اہلکاروں کے روکنے پر خود کو اڑالیا 

07، اگست 2017 
لاہور بڑی تباہی سے بچ گیا۔ آؤٹ فال روڈ پر ٹرک ميں دھماکا۔ 2افراد جاں بحق ،پندرہ افراد زخمي۔ دھماکے کي جگہ پانچ سے چھ فٹ گہرا گڑھا پڑگيا۔قريبي عمارتوں کے شيشے ٹوٹ گئے۔ پوليس نے واقعہ کو دہشت گردی قرار دے دیا۔۔۔ذرائع کے مطابق ٹرک ميں اسي کلو بارودي مواد موجود تھا۔


24 اپریل 2017
ارفع کريم ٹاور کے قريب خودکش دھماکا۔ نو پوليس اہلکاروں سميت 26 افراد شہيد۔ پچاس سے زائد زخمي۔ کئي گاڑياں اور موٹرسائيکليں تباہ۔


05،اپریل 2017
لاہوربیدیاں روڈ پر ماناوالہ چوک کے قریب خودکش دھماکے میں پانچ فوجی اہلکاروں سمیت سات افراد جاں بحق جبکہ پندرہ افراد زخمی ہوئے،حملہ آور نے مردم شماری کی ٹیم کو نشانہ بنانے کی کوشش کی

23 فروری 2017

 لاہورڈیفنس زیڈ بلاک مارکیٹ میں دھماکے سے8افراد جاں بحق اور دس افراد زخمی ہوگئے عمارت کو شدید نقصان پہنچا
13 فروری 2017
 لاہور کے مال روڈ پر ادويہ ساز کمپنيوں اورميڈيکل اسٹورز مالکان کے احتجاج کے دوران خودکش دھماکا، دہشت گرد نے آج ٹي وي کي سيٹيلائٹ وين کےقريب آکر خود کو دھماکے سے اڑايا، ڈي آئي جي ٹريفک احمد مبين نے بھي جام شہادت نوش کرليا۔ ايس  ايس پي زاہد حميد گوندل سمیت 13 افراد شہید 83 زخمی

27 مارچ 2016
لاہورکےگلشن اقبال پارک کو خودکش حملے میں تباہ کردیاگیا۔۔۔ معصوم بچوں سمیت انہترافرادجاں بحق ہوگئے۔۔ تین سوسےزائدزخمی ہوئے۔۔
۔
15 مارچ 2015
یوحناآباد۔۔ جہاں چرچ کےگیٹ پردودھماکوں میں پندرہ افرادلقمہ اجل بن گئے۔

18 فروری 2015
پولیس لائن۔۔۔ قلعہ گجر سنگھ کے باہر دھماکےمیں پانچ افرادجان بحق متعدد زخمی ہوئے 
۔
02 نومبر 2014

واہگہ بارڈرپرنہتے شہریوں کواس وقت نشانہ بنایاگیا۔۔ جب وہ پرچم اتارنےکی تقریب دیکھنے وہاں پہنچے تھے ۔۔۔ اس حملے میں ساٹھ افرادجاں بحق اورسوسےزائدزخمی ہوگئے
.
25 جنوری 2011
لاہور، اردو بازار چوک حضرت داتا گنج بخش کے عرس کے داخلی راستے پر خودکش حملہ 4 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق
۔
11 مارچ 2010
آر اے بازار ميں يکے بعد ديگرے دو خود کش دھماکے کئے گئے جس سے 45 افراد لقمہ اجل بن گئے اور 100 سے زائد زخمي ہوئے۔ پندرہ سے بيس سيکنڈ کے وقفے سے ہونے والے ان دو دھماکوں ميں جاں بحق ہونے والوں ميں نو پولیس اہلکار بھي شامل تھے۔
08 مارچ 2010
 ماڈ ل ٹاؤن ميں ايس آئي اے کي عمارت ميں ہوا ۔ جس ميں 13 افراد ہلاک اور 60 سے ذائد ذخمي ہوئے۔
28 مئی 2010
 گڑھي شاہو اور ماڈل ٹاؤن ميں ا حمديوں کي دوعبادت گاہوں کو نشانہ بنايا گيا ۔ دہشت گردي کے اس واقعے ميں 95 افراد ہلاک ہوئے جبکہ ايک حملہ آورکو زندہ پکڑ ليا گيا
 
01جولائی 2010
لاہور کے داتا دربار پر دو دھماکوں کے نتيجے ميں 42 افراد شہيد اور ايک سو اسي زخمي ہوئے۔
01 ستمبر 2010
. اکيس رمضان المبارک کو حضرت علي کے يوم شہادت کے جلوس پر تين  دھماکے کئے گئے۔ جس کے نتيجے ميں 37  افراد شہيد اوردوسوسے زائد زخمي 
ہوئے۔ے
07 دسمبر 2009
 مون مارکیٹ میں خود کش دھماکہ ہوا جس کے نتیجہ میں 54سے زائد افراد شہید 
جبکہ150سے زائد زخمی ہوئے

۔15اکتوبر 2009میں مناواں پولیس اکیڈمی کو نشانہ بنایا گیا جس کے باعث 14سکیورٹی اہلکاروں 
سمیت38افراد شہید ،20زخمی ہوِئے
27 ۔ 3مارچ 2009 کو قذافی سٹیڈیم کے قریب دہشتگردوں نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس پر فائرنگ کی ،گولیوں کی زد میں آکر ایک ٹریفک پولیس اہلکار موقع پر شہید ہوگیا
جنوری2008میں شدت پسندوں نے لاہور ہائی کورٹ کے باہر دھماکہ کردیا،دھماکے کی زد میں آکر 24افراد شہید،73زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور کاہدف سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار کے جوان تھے 
۔مارچ 2008میں امن پسند دہشت گردوں نے نیوی وار کالج مال روڈ کو نشانہ بنایا جس میں 8افراد شہید اور 24زخمی ہوئے اور اسی مہینے میں11مارچ کوایف آئی اے کی بلڈنگ پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں16پولیس اہلکاروں سمیت 21افراد شہید ہوگئے تھے۔





Lahore Blast History Lahore Blast History Reviewed by News Archive to Date on August 12, 2017 Rating: 5

No comments